مچھلی پکڑنے کے لیے چھوٹی مچھلی کو کنڈی میں لگانا کیسا ہے؟
شمارہ السنہ جہلم

سوال: بعض لوگ مچھلیوں کا شکار کھیلتے ہوئے چھوٹی مچھلی کو کنڈی میں لگا کر پانی میں پھینک دیتے ہیں ، ایسا کرنا شرعاً کیسا ہے؟
جواب:
ممنوع اور حرام فعل ہے ۔
شریعت کی نظر میں کسی جاندار کو تکلیف دینا جرم ہے ۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنَّ اللهَ يُحِبُّ الرّفْقَ فِي الأَمْرِ كُله .
”اللہ تعالیٰ ہر معاملہ میں نرمی کو پسند فرماتے ہیں ۔ “
[صحيح البخاري: ٦٠٢٤ ، صحيح مسلم: ٢٥٩٣]
جانور کا مثلہ کرنے پر لعنت کی گئی ہے ، کیوں کہ اس پر اسے اذیت اور تکلیف پہنچتی ہے ۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَّثْلَ بِالْحَيَوَانِ .
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جاندار کا مثلہ کرنے والے پر لعنت کی ہے ۔ “
[صحيح البخاري: ٥٥١٥]
کسی ذی روح کو باندھ نشانہ بنانے سے بھی منع کیا گیا ہے ۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تَتَّخِذُوا شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا .
”کسی ذی روح کو باندھ کر نشانہ نہ لگاؤ ۔ “
[صحيح مسلم: ١٩٥٦]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!