سوال : کیا ممبر کی تیسری سیڑھی پر کھڑے ہو کر خطبہ دینا جائز ہے؟ اگر جائز ہے، تو اس کی شرعی دلیل کیا ہے، یہ عمل سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے یا خاصہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم؟
جواب : بعض احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر کی تیسری سیڑھی پر چڑھنے کا ذکر ملتا ہے۔ جیسا کہ کعب بن عجرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن منبر کی طرف تشریف لائے، جب آپ پہلی سیڑھی پر چڑھے تو کہا: ”آمین“ پھر دوسری پر چڑھے تو کہا: ”آمین“ پھر تیسری پر چڑھے تو کہا: ”آمین“ پھر جب آپ منبر سے نیچے (فارغ ہو کر) اترے تو ہم نے کہا : ”یا رسول اللہ ! آج آپ سے خلافِ معمول ایک بات کو سنا ہے ؟“ آپ نے فرمایا : ”کیا تم نے میری بات کو سنا ہے ؟“ انھوں نے کہا: ”جی ہاں !“ آپ نے فرمایا : ”جب میں سیڑھی پر چڑھا تو جبریل (علیہ السلام) میرے سامنے آئے اور کہا: ”جس نے اپنے والدین یا ان دونوں میں سے ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا اور پھر جنت میں داخل نہ ہوا وہ (رحمتِ الٰہی سے ) دور ہوا“۔ تو میں نے ”آمین“ کہا:۔ جبریل (علیہ السلام) نے پھر کہا: ”جس کے سامنے آپ کا ذکر کیا گیا اور اس نے آپ پر درود نہ پڑھا تو وہ بھی (رحمتِ الٰہی سے ) دور ہوا“ اس پر بھی میں نے ”آمین“ کہا:۔ پھر جبریل (علیہ السلام) نے کہا: ”جس نے رمضان کو پایا لیکن گناہوں سے مغفرت حاصل نہ کی وہ بھی (رحمتِ الٰہی سے ) دور ہوا“ تو میں نے کہا: ”آمین“۔ [المستدرك للحاكم، كتاب البر والصلة 153/4 ]
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ منبر کی تیسری سیڑھی پر چڑھنا بھی جائز و درست ہے۔ اس مسئلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت کے بارے میں کوئی دلیل موجود نہیں۔