ملک کی شرکت
تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

ملک میں شرکت کا عقیدہ مجوسیوں کا تھا، مجوسی روشنی، آگ، پانی اور زمین کی تعظیم کرتے ہیں اور زر دشت کی نبوت کے قائل ہیں، ان کی مخصوص شریعت ہے جس پر وہ عمل کرتے ہیں۔ ان میں بہت سے فرقے ہیں جیسے مزدک الموبذ کے ماننے والے ”مزدکیہ“۔ الموبذ، مجوسیوں کے عالم اور پیشوا کو کہا جاتا ہے۔ مجوسی، عورتوں، کمائی، ہوا اور راستوں میں شرکت کے قائل ہیں۔ ایک فرقہ ان میں ”خرمیہ“ کا بھی ہے۔ یہ بابک خرمی کا ماننے والا ہے، جو مجوسیوں کے تمام فرقوں میں سب
سے بدترین فرقہ ہے جو نہ اس دنیا کے بنانے والے کے قائل ہیں، نہ نبوت کے، نہ آخرت کے، نہ حلال و حرام کے۔ اور انہیں طریقے پر قرامطہ، اسماعیلیہ، نصیریہ، کیسانیہ، زراریہ، حکمیہ اور بقیہ تمام عبیدی فرقے ہیں جو خود کو فاطمیہ کہتے ہیں، فاطمی مذہب پرتو سب اکٹھا ہیں البتہ مذہبی تفصیلات سب کی الگ الگ ہیں۔ اس طرح مجوس ان سب کا سردار پیشوا اور رہنما ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ مجوسی اپنے دین و شریعت کے پابند ہیں اور یہ دنیا کے کسی دین و شریعت کے ساته پابند نہیں ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!