مصیبت اور نعمت میں زندگی کے مسلسل امتحانات
تحریر: مجیب الحق حقی

انسانی زندگی، امتحان اور حقوق العباد

زندگی ایک مسلسل امتحان ہے، جو صبح اٹھنے سے لے کر رات سونے تک جاری رہتا ہے۔ اکثر لوگ امتحان کو صرف مصائب یا مشکلات تک محدود سمجھتے ہیں، حالانکہ حقیقت میں ہر لمحہ انسان کا رویہ اور اس کا دوسروں کے ساتھ برتاؤ بھی امتحان کا حصہ ہے۔

روزمرہ تعلقات اور امتحانات

ہر رشتہ، ہر تعلق دو طرفہ امتحان ہوتا ہے:

گھر میں:

شوہر اور بیوی، والدین اور بچوں کے ساتھ معاملات میں حسنِ سلوک یا بدسلوکی، ہمارے گریڈ کا تعین کرتی ہے۔ اگر شوہر اپنی بیمار بیوی کا علاج نہیں کراتا یا بچوں پر بے جا غصہ کرتا ہے، تو یہ حقوق العباد کی خلاف ورزی ہے۔

معاشرتی تعلقات:

استاد و شاگرد، پڑوسی و محلہ دار، مالک و ملازم اور دیگر تمام تعلقات امتحان کا حصہ ہیں۔ کسی پر احسان، درگزر، یا ایثار دکھانا ہمیں امتحان میں کامیاب کرتا ہے، ورنہ ناکامی کا سامنا ہوتا ہے۔

مثالیں:

  • بیوی کو بیمار چھوڑ دینا اور علاج نہ کرانا اس کی حق تلفی ہے۔
  • ملازم کی جانب سے کام میں خیانت یا رشوت لینا اس کے امتحان کا نتیجہ مرتب کرتا ہے۔
  • کسی بھی تعلق میں دوسروں کی تکلیف یا آرام میں ہمارا کردار ہمارے امتحان کا حصہ ہے۔

مصیبت اور نعمت کی آزمائش

اللہ عزوجل انسان کو کبھی مصیبت اور کبھی نعمت دے کر آزماتے ہیں۔

مصیبت کی آزمائش

قرآن مجید میں ہے کہ اللہ انسان کو بھوک، خوف، جان، مال اور فصلوں کی کمی کے ذریعے آزماتا ہے۔ (سورۃ البقرہ: 155)۔

حضرت ایوب علیہ السلام کی آزمائش مصیبت کی بڑی مثال ہے۔

مصیبت میں صبر کرنے والوں کے لیے بڑی خوشخبریاں دی گئی ہیں جیسا کہ صحیح مسلم میں روایت ہے کہ کانٹا بھی چبھے تو اللہ اس کا بدلہ دیتا ہے۔

نعمت کی آزمائش

نعمت کی آزمائش زیادہ مشکل ہے، جیسا کہ قرآن کہتا ہے کہ بہت کم لوگ شکر ادا کرتے ہیں۔ (سورۃ سبا: 13)

حضرت سلیمان علیہ السلام کو بے شمار نعمتوں کے باوجود شکر کا حکم دیا گیا۔

قیامت کے دن نعمتوں کے بارے میں ضرور سوال ہوگا۔ (سورۃ التکاثر: 8)

صحیح بخاری میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فقر سے زیادہ دنیاوی آسائشوں کے خطرے کا ذکر کیا، جو قوموں کو ہلاک کر سکتی ہیں۔

صبر اور شکر کی آزمائش میں کامیابی کے طریقے

  1. صبر کے ذریعے:قرآن میں صبر کے بارے آیات کی تلاوت اور سماعت دل کو سکون دیتی ہے۔
  2. نماز اور دعا:یہ آزمائش کو کم کرنے یا ٹالنے میں مددگار ہیں۔
  3. دوسروں سے موازنہ:اپنے سے زیادہ آزمائش میں مبتلا لوگوں پر نظر رکھنا شکر کی راہ دکھاتا ہے۔ اگر گاڑی خراب ہو جائے تو سوچیں کہ کسی کی جان بھی جا سکتی تھی۔
  4. دوسروں کی مدد:صحیح مسلم کی حدیث میں ہے کہ جو کسی مسلمان بھائی کی تنگی دور کرے گا، قیامت کے دن اللہ اس کی مشکل حل کرے گا۔

نتیجہ:

انسانی زندگی کا ہر لمحہ امتحان ہے، چاہے وہ تعلقات ہوں یا مصائب و نعمتیں۔ اگر انسان اپنے فرائض اور دوسروں کے حقوق کو پہچان لے تو ساس بہو کے جھگڑے، آفس کی سیاست اور معاشرتی مسائل خود بخود کم ہو سکتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1