مساجد میں سکتات کے اہتمام سے متعلق واضح رہنمائی
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاة، صفحہ 312

سوال

سکتات چھوٹے کرنا
تبصرہ: "اس کے برعکس تقریباً تمام مساجد میں سکتات برائے نام ہوتے ہیں الا ما شاء اللہ” — (مسعود احمد صاحب)
سوال: اس بیان کی کیا حقیقت ہے؟

الجواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مساجد میں سکتات کا عملی نفاذ

ہم ان سکتات کے قائل بھی ہیں جو شریعت میں ثابت ہیں، اور مساجد میں ان کے اہتمام کی حتی الوسع کوشش بھی کرتے ہیں۔ ہمارا یہ موقف عملاً بھی موجود ہے اور اس پر ہم کاربند ہیں۔

مسعود احمد صاحب کا تعارف اور ان سے علمی گفتگو

مسعود احمد بی ایس سی خارجی تکفیری خیالات کے حامل تھے۔

راقم الحروف نے اسلام آباد میں ان کے بیٹے کے گھر میں ان سے ایک مذاکرہ کیا۔

اس علمی گفتگو میں، بحمد اللہ، مسعود احمد صاحب لاجواب ہو گئے اور گفتگو سے انکار کر دیا۔

اس کے بعد حضرو میں ان کا قائم کردہ سیل (Cell) مکمل طور پر منہدم ہو گیا۔

ان کے متبعین نے ان سے بیعت توڑ دی اور جماعت اہل حدیث میں شامل ہو گئے۔
والحمد للہ۔

مسعود احمد صاحب کے رد میں اہم کتب

مسعود احمد صاحب اور ان کی فکر کی تردید میں درج ذیل کتب کا مطالعہ ضرور کریں:

"الفرقۃ الجدیدہ” از محترم ڈاکٹر ابو جابر عبد اللہ الدامانوی
"جماعت التکفیر” (دونوں حصے) از وقار علی شاہ

(شہادت: مارچ 2000ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1