مزدلفہ میں مغرب و عشاء جمع کرنے کا بیان
تحریر : حافظ فیض اللہ ناصر

الْحَدِيثُ الْعَاشِرُ: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ { اسْتَأْذَنَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ يَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى ، مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ فَأَذِنَ لَهُ } .
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی کہ وہ (حاجیوں کو ) پانی پلانے کی وجہ سے مکہ میں منیٰ کے مقام پر ہی رات بسر کر لیا کریں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اجازت مرحمت فرما دی۔
شرح المفردات:
سقايته: یعنی حجاج کرام کو پانی پلانے کی خدمت کی بنا پر ۔
شرح الحديث:
اس حدیث کا مفہوم اس پر دلالت کرتا ہے کہ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ کو دی جانے والی اجازت مذکورہ علت کے باعث تھی، چنانچہ اگر علت نہ پائی جائے تو پھر اجازت نہیں ہے۔ [فتح الباري لابن حجر: 579/3]
(249) صحيح البخاري، كتاب الحج، باب هل يبيت أصحاب السقاية أو غيرهم بمكة ليالي منى ، ح: 1745 ـ صحيح مسلم، كتاب الحج، باب وجوب المبيت بمنى ليالى أيام التشريق — ، ح: 1315
مغرب اور عشاء کو جمع کر کے ادا کرنا
250 – الْحَدِيثُ الْحَادِيَ عَشَرَ: وَعَنْهُ – أَيْ عَنْ ابْنِ عُمَرَ – قَالَ { جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِجَمْعٍ ، لِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا إقَامَةٌ . وَلَمْ يُسَبِّحْ بَيْنَهُمَا ، وَلَا عَلَى إثْرِ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا } .
انھی سے یعنی سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے مروی ہے ، بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جمع کے مقام پر مغرب اور عشاء کو جمع کر کے ادا فرمایا، ان دونوں میں سے ہر نماز کے لیے الگ اقامت کہی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ تو ان کے درمیان نفل نماز ادا فرمائی اور نہ ہی ان میں سے کسی ایک کے بعد ۔
شرح المفردات:
جمع: اس سے مراد مزدلفہ ہے۔
لم يسبح: آپ نے نفل نماز ادا نہیں کی ۔ / واحد مذکر غائب، فعل جحد معلوم ، باب تفعیل ۔
شرح الحديث:
حافظ ابن حجر رحمہ للہ فرماتے ہیں کہ امام ابن منذر رحمہ اللہ نے ان دونوں نمازوں میں کوئی بھی نفلی نماز نہ پڑھنے پر اجماع نقل کیا ہے۔ [فتح الباري لابن حجر: 523/3]
(250) صحيح البخاري ، كتاب الحج، باب من جمع بينهما ولم يتطوع — ، ح: 1673 – صحيح مسلم ، كتاب الحج ، باب الافاضة من عرفات الى المزدلفة — ، ح: 1287

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!