سوال
لیکوریا سے متاثرہ کپڑا اور جسم دھونا لازمی ہے؟ لیکوریا میں مبتلا عورت نماز کے لیے پاکی کیسے حاصل کرے گی؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اہل علم کے مطابق عورت کے جسم سے خارج ہونے والے مادے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں، اور ان میں لیکوریا بھی شامل ہے۔ لیکوریا کے حوالے سے درج ذیل نکات کی وضاحت ضروری ہے:
لیکوریا کا حکم:
لیکوریا کو پیشاب کے حکم میں شمار کیا گیا ہے، اس لیے:
- اگر یہ جسم یا کپڑے پر لگ جائے تو اسے دھونا واجب ہے۔
- صفائی کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ پاکی کا اہتمام ہو۔
کپڑے کی صفائی:
- اگر لیکوریا کپڑے پر لگ جائے تو اس جگہ کو دھونا لازمی ہے۔
- اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے زیر جامہ کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نماز کے لیے پاکی حاصل کرنے کا طریقہ:
- نماز سے قبل متاثرہ جگہ کو دھوئیں۔
- وضو کریں اور جسم یا کپڑے کو پاک رکھیں۔
خلاصہ:
لیکوریا کو شرعی طور پر پیشاب کی طرح سمجھا جاتا ہے، اس لیے اس سے متاثرہ جگہ کو دھونا ضروری ہے۔ نماز کے لیے پاکی حاصل کرنے کے لیے جسم اور کپڑے کی صفائی کے ساتھ وضو کرنا لازم ہے۔