قرآن کے ساتھ دم کی اجرت
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

383۔ کیا قرآن کے ساتھ دم کرنے والے کے لیے دم پر اجرت لینا جائز ہے ؟
جواب :
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
« إن أحق ما أخذتم عليه أجرا كتاب الله »
”جس چیز پر تم اجرت لیتے ہو، ان میں سب سے زیادہ اجرت لینے کی حق دار الله کی کتاب ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 5737]
اس حدیث کی بنیاد پر دم کرنے والے کا اپنے عمل کے عوض میں اجرت یا تحفہ لینا جائز ہے، کیوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ کو بھی جنھوں نے ڈسے ہوئے کو دم کر کے اجرت لی تھی، اس کام پر قائم رکھا تھا۔ یہ عوضانہ اس کے کام اور وقت کا ہوگا (قرآن کا نہیں)۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل