سوال:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کرکے پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ نیز، اگر درمیان میں دیوار، درخت یا جھاڑی جیسی کوئی رکاوٹ ہو تو پھر کیا حکم ہے؟ وضاحت فرمائیں۔
الجواب:
الحمدللہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
➊ قبلہ رخ پیشاب کرنے کی ممانعت کی حدیث
جی ہاں! یہ حدیث بالکل صحیح ہے اور یہ
صحیح بخاری (حدیث: 394) اور
صحیح مسلم (حدیث: 264)
میں موجود ہے، جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ ہو کر پیشاب یا پاخانہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔
➋ اگر درمیان میں کوئی رکاوٹ ہو تو کیا حکم ہے؟
● اگر کوئی رکاوٹ (اوٹ) ہو، جیسے دیوار، درخت یا جھاڑی، تو قبلہ رخ ہونے سے اجتناب کرنا بہتر ہے۔
● البتہ، اگر کوئی مجبوری ہو اور پیٹھ قبلہ کی طرف ہو، تو یہ جائز ہے، مگر افضل یہی ہے کہ پیٹھ بھی نہ کی جائے۔
➌ خلاصہ:
◄ قبلہ کی طرف منہ کرکے پیشاب کرنا ممنوع ہے۔
◄ اگر درمیان میں کوئی رکاوٹ ہو، تو بھی قبلہ رخ ہونے سے بچنا افضل ہے۔
◄ قبلہ کی طرف پشت کرنا اگر مجبوری ہو تو جائز ہے، مگر نہ کرنا بہتر ہے۔
(شہادت، نومبر 2000ء)
واللہ أعلم بالصواب