عیسائیت اور اسلام سے متعلق متعصبانہ رویے
عیسائیوں کا خدا
عیسائی مذہب میں خدا کو "یہوواہ” (Yahweh) کہا جاتا ہے، نہ کہ "اللہ”۔ یہودی بھی یہی عقیدہ رکھتے ہیں۔ عیسائیوں میں سے بعض، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا مانتے ہیں اور ان کی عبادت کرتے ہیں۔
اسلام مخالف نظریات
کچھ عیسائی علماء اسلام کے بارے میں شدید متعصبانہ نظریات رکھتے ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ بائبل میں شیطان کا ذکر دراصل مسلمانوں کے "اللہ” کی طرف اشارہ ہے (نعوذباللہ)۔
الحاد میں شمولیت
ایسے متعصب افراد اکثر ملحدین کی صفوں میں شامل ہوکر اسلام، پیغمبر اسلام ﷺ، اور اسلامی عقائد کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں۔
حوالہ: حافظ زبیر، ثوبان تابش
قادیانی جماعت اور الحاد
قادیانیوں میں الحاد کا رجحان
پاکستان میں قادیانی افراد میں الحاد کا رجحان سب سے زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ ان کے مذہب کا اپنے پیروکاروں کو عقلی بنیادوں پر مطمئن کرنے میں ناکامی ہے۔
مذہبی کتب سے دوری
عیسائیت اور قادیانیت کے ماننے والوں کو ان کی مذہبی کتابوں سے کم واقف رکھا جاتا ہے۔ جو لوگ تحقیق کرتے ہیں، وہ اکثر الحاد کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔
دو راستے
ایسے افراد کے پاس دو ہی راستے بچتے ہیں:
- اسلام قبول کرلیں، جو ان کے لیے ذاتی انا اور نفرتوں کے باعث مشکل ہوتا ہے۔
- ملحد بن کر اسلام اور مسلمانوں کو گالیاں دیں، لیکن ظاہری طور پر اپنے مذہب سے جڑے رہیں تاکہ معاشرتی اور معاشی زندگی متاثر نہ ہو۔
شیعہ فرقے اور الحاد
غالی شیعہ فرقے
شیعہ فرقوں میں بعض انتہا پسند نظریات رکھتے ہیں، جیسے:
- حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اللہ ماننا (نعوذباللہ)۔
- یہ عقیدہ کہ حضرت محمد ﷺ کو نبوت دراصل حضرت علی کو ملنی چاہیے تھی (نعوذباللہ)۔
الحاد میں شمولیت
ایسے نظریات کے حامل افراد سوشل میڈیا پر آکر تقیہ کرتے ہیں اور ملحدین کے ساتھ مل کر اسلام مخالف پراپیگنڈا کرتے ہیں۔
ملحدین کے مختلف طبقات
نقاب پوش ملحدین
فیس بک پر موجود زیادہ تر ملحدین دراصل مختلف مذہبی پس منظر رکھتے ہیں اور اپنے عقائد کے تحفظ کے لیے دوسرے مذاہب کو نشانہ بناتے ہیں۔
- سنی ملحدین: اہل بیت پر تنقید کرتے ہیں۔
- شیعہ ملحدین: ازواج مطہرات پر زبان درازی کرتے ہیں۔
- قادیانی ملحدین: رسول اللہ ﷺ پر تنقید کرتے ہیں، لیکن غلام احمد قادیانی کے معاملے میں نرم رویہ رکھتے ہیں۔
مذہبی پس منظر کا اثر
یہ نام نہاد ملحدین اپنے سابقہ مذہبی عقائد سے باہر نہیں نکل سکے ہیں اور اپنے نظریات کے ذریعے ایک دوسرے کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔
خلاصہ
یہ واضح ہے کہ بیشتر نام نہاد ملحدین اپنے ذاتی یا سابقہ مذہبی عقائد کے زیرِ اثر رہتے ہیں اور ان کا الحاد درحقیقت ایک ردعمل یا نفرت پر مبنی ہوتا ہے، نہ کہ کسی عقلی یا فکری بنیاد پر۔