انسانی جبلتوں اور خواہشات کی بنیاد: فلسفیوں کی آراء
انسانی جبلتوں اور خواہشات کی بنیاد کے بارے میں مختلف فلسفیوں نے مختلف آراء پیش کی ہیں۔
ہر فلسفی کی کوشش رہی ہے کہ وہ انسان کی کسی ایک بنیادی خواہش یا جبلت کو شناخت کرے، جس کے گرد انسان کی تمام خواہشات اور افعال گھومتے ہوں۔
کارل مارکس
کارل مارکس نے کہا کہ انسان کی تمام خواہشات کی جڑ اس کی بھوک کی جبلت ہے۔
اس کے مطابق انسان کی تمام سرگرمیاں اور جدوجہد کا مقصد اپنے پیٹ کی خواہش کو مٹانا ہے۔
الفریڈ ایڈلر
ایڈلر نے انسان کی تمام خواہشات اور جبلتوں کا مرکز فوقیت اور بڑائی کا جذبہ قرار دیا۔
اس کے مطابق ہر انسان دوسروں پر غالب آنے اور برتری حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو اس کی زندگی کا بنیادی مقصد ہے۔
سگمنڈ فرائیڈ
فرائیڈ کا نظریہ یہ تھا کہ انسان کی تمام خواہشات اور جبلتوں کی بنیاد جنس کا جذبہ ہے۔
اس کے مطابق ہر عمل اور محرک کے پیچھے یہی جذبہ کارفرما ہوتا ہے، چاہے وہ شعوری ہو یا لاشعوری۔
فرائیڈ کا نظریہ اور اس کی تنقید
فرائیڈ کا نقطۂ نظر
فرائیڈ نے کہا کہ انسان کی بیشتر سرگرمیوں کا تعلق جنسی خواہش کی تسکین سے ہوتا ہے۔
حتیٰ کہ ماں کا بیٹے سے اور باپ کا بیٹی سے زیادہ محبت کرنا بھی جنسی محبت کی وجہ سے ہے۔
تنقید
- خاندانی جھکاؤ کا غیر معقول تجزیہ:
- فرائیڈ نے دعویٰ کیا کہ والدین کے بچوں کی طرف جھکاؤ کا تعلق مخالف جنس کی خواہش (Oedipus Complex) سے ہے،
لیکن یہ دعویٰ حقیقت سے بہت دور ہے۔ - دنیا بھر کے والدین میں ایک بڑی تعداد بیٹوں کو زیادہ ترجیح دیتی ہے،
حتیٰ کہ بیٹیوں کی موجودگی کو طلاق کی وجہ تک بنا لیا جاتا ہے۔
فرائیڈ کی تھیوری ان معاملات کا جواب دینے میں ناکام رہتی ہے۔
- فرائیڈ نے دعویٰ کیا کہ والدین کے بچوں کی طرف جھکاؤ کا تعلق مخالف جنس کی خواہش (Oedipus Complex) سے ہے،
- مذہبی تعلیمات کا اثر:
- مسلمانوں میں بیٹیوں کی محبت اور احترام مذہبی تعلیمات کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے،
جبکہ بیٹوں کے ساتھ سختی روا رکھی جاتی ہے۔ - یہ کہنا کہ بیٹیوں کی طرف جھکاؤ کا تعلق جنسی خواہش سے ہے، ایک لغو اور ناقابلِ قبول بات ہے۔
- مسلمانوں میں بیٹیوں کی محبت اور احترام مذہبی تعلیمات کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے،
- ماں اور بیٹے کا تعلق:
عام طور پر مائیں بیٹوں کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھتی ہیں، کیونکہ وہ شوہر کو اپنا حریف سمجھتے ہوئے گھر میں اپنے لیے ایک سہارا تلاش کرتی ہیں، جو بیٹے کی شکل میں ملتا ہے۔ - خاندانی تقسیم:
بیٹی جب دیکھتی ہے کہ ماں بیٹوں کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے، تو وہ اپنی ماں کے ساتھ ایک "جذباتی کشمکش” کا شکار ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً، بیٹی کا رجحان اپنے والد کی طرف بڑھ جاتا ہے۔
خلاصہ
فرائیڈ نے انسانی تعلقات کو جنسی جذبے کے تحت بیان کرنے کی کوشش کی، لیکن حقیقت میں یہ ایک غیر متوازن اور ناقص تجزیہ ہے۔
خاندانی تعلقات اور انسانی جذبات کی وضاحت کئی عوامل کی روشنی میں کی جا سکتی ہے، جن میں مذہب، ثقافت، اور خاندانی معاملات شامل ہیں۔
فلسفیانہ نظریات بمقابلہ تصوف
فلسفیوں کی کوشش رہی ہے کہ وہ انسانی خواہشات کو کسی ایک جذبے میں محدود کر دیں، لیکن یہ ایک غیر معتدل طریقہ ہے۔
صوفیاء کی تعلیمات میں انسانی نفس اور جذبات کا زیادہ متوازن اور جامع تجزیہ ملتا ہے، جو انسان کی مختلف کیفیات کو بہتر انداز میں بیان کرتا ہے۔