غلطی سے خود کوقتل کرنے کی دیت کیا ہے ؟
تحریر: ابو ضیا محمود احمد غضنفر

وَعَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي حَدِيثٍ: فَلَمَّا تَصَافَّ الْقَوْمُ، كَانَ سَيْفُ عَامِرٍ – يَعْنِي ابْنَ الْأَكْوَعِ فِيهِ قِصَرٌ فَتَنَاوَلَ بِهِ سَاقَ يَهُودِي لِيَضْرِبَهُ فَرَجَعَ ذُبَابُ سَيْفِهِ فَأَصَابَ رُكْبَةَ عَامِرٍ ، فَمَاتَ مِنْهُ – أَخْرَجَاهُ فِي ( (الصَّحِيحَيْنِ))
سلمہ بن اکوع سے مروی ہے کہ جب قوم نے صف بندی کی تو عامر بن اکوع کی تلوار چھوٹی تھی اس نے تلوار پکڑی تا کہ یہودی کی ٹانگ پر وار کرے اس کی تلوار نے پلٹا کھایا اور عامر کے گھٹنے پر جا لگی اور اس سے وہ مر گیا۔ شیخین نے اس کو صحیحین میں روایت کیا ہے۔
تحقیق و تخریج:
[بخاري: 4192، مسلم: 1802]
فوائد:
➊ کوئی کسی کو قتل کرنے لگے اور خود اپنی ہی تلوار یا آلہ قتل سے زخمی ہو جائے یا مر جائے تو اس پر دیت نہ ہوگی جس کو وہ قتل کرنا چاہتا تھا۔ انسان اپنے نفس کا خود مالک ہے۔ خود نفس کو نقصان دے گا تو دیت یا قصاص کسی دوسرے پر ہرگز نہ ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!