عید کے دن صاف ستھرا اور خوبصورت لباس پہننے کی ترغیب
تحریر: عمران ایوب لاہوری

عید کے دن صاف ستھرے لباس کے ساتھ خوبصورت بننا مستحب ہے

➊ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
أن النبى صلى الله عليه وسلم كان يلبس البرد الأحمر فى العيدين وفي الجمعة
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم عیدین میں اور جمعہ کے دن سرخ چادریں پہنا کرتے تھے ۔“
[ضعيف: التعليقات الرضية على الروضة الندية: 385/1 ، ابن خزيمة: 132/3 ، 1766 ، شيخ البانيؒ بيان كرتے هيں كه اس كي سند ميں حجاج بن وارطاۃ راوي ضعيف هے۔]
➋ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ :
أن النبى صلى الله عليه وسلم كان يلبس برد حبرة فى كل عيد
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر عید میں دھاری دار چادریں پہنا کرتے تھے ۔“
[طبراني أوسط: 7609 ، امام ہیثميؒ فرماتے هيں كه اس كے رجال ثقه هيں۔ مجمع الزوائد: 198/2]
➌ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک ریشمی لباس بازار میں بکتا ہوا پایا تو اسے پکڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے اور عرض کیا: يا رسول الله ابتع هذه فتحمل بها للعيد والوفد ”اے اللہ کے رسول ! آپ اسے خرید لیجیے اور اس کے ذریعے عید اور وفد کے لیے خوبصورتی اختیار کیجیے ۔“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا: إنما هذه لباس من خلاق له ”بے شک یہ ایسے شخص کا لباس ہے جس کا (آخرت میں ) کوئی حصہ نہیں ۔“
[بخاري: 948 ، 886 ، كتاب الجمعة: باب فى العيدين والتجمل فيه ، مسلم: 2068 ، أبو داود: 1076 ، نسائى: 96/3 ، ابن ماجة: 3591 ، أحمد: 20/2]
(شوکانیؒ ) دونوں عیدوں میں میسر لباس میں سے سب سے اچھا پہنا اور اسی طرح سب سے عمدہ خوشبو لگانا مسنون و ماثور ہے۔
[السيل الجرار: 320/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1