عید کی نماز سے متعلق 5 مسنون اعمال و احکام

بغیر اذان اور تکبیر کے نماز پڑھنا

نماز عید کے لیے اذان اور تکبیر کا نہ ہونا

سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

"میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید کی نماز پڑھی، آپ نے بغیر اذان اور تکبیر کے، خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی۔”
(صحیح مسلم: 588)

ایک اور روایت میں سیدنا جابر بن عبد اللہ الأنصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:

"نماز عید کے لیے نہ اذان ہے، نہ تکبیر، نہ پکارنا ہے، نہ کوئی اور آواز۔”
(صحیح بخاری: 960، صحیح مسلم: صلاۃ العیدین: 688)

عید گاہ میں نفل نماز کا ترک کرنا

صرف دو رکعت عید کی نماز

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:

"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید گاہ میں سوائے عید کی دو رکعتوں کے، نہ پہلے نفل پڑھے نہ بعد میں۔”
(صحیح بخاری: العیدین، باب: الخطبۃ بعد العید: 469، صحیح مسلم: صلاۃ العیدین، باب: ترک الصلاۃ قبل العید وبعدھا فی المصلی: 888)

گھر جا کر دو رکعتیں پڑھنا

سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید سے پہلے کوئی نماز نہیں پڑھا کرتے تھے، البتہ جب عید پڑھ کر اپنے گھر کی طرف لوٹتے تو دو رکعت نماز ادا فرماتے تھے۔”
(سنن ابن ماجہ، اقامۃ الصلاۃ، ما جاء فی الصلاۃ قبل الصلاۃ العید و بعدھا: 1293)

نماز عید سے پہلے اور بعد کھانے کا طریقہ

عید الفطر میں نماز سے پہلے کھانا

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے دن کچھ کھا کر نماز کے لیے نکلتے تھے، جبکہ عید الاضحی کے دن نماز پڑھنے کے بعد کھاتے تھے۔
(جامع ترمذی: العیدین، باب فی الاکل یوم الفطر قبل الخروج: 542، سنن ابن ماجہ: الصیام، باب فی الاکل یوم الفطر قبل ان یخرج: 1756)
(ابن حبان، ابن خزیمہ، حاکم اور حافظ ذہبی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا)

طاق کھجوریں کھانے کا معمول

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے دن طاق کھجوریں کھا کر عید گاہ تشریف لے جایا کرتے تھے۔
(صحیح بخاری: العیدین، باب الاکل یوم الفطر قبل الخروج: 953)

دیہات میں نماز عید کا طریقہ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ جب شہر جا کر جماعت کے ساتھ عید کی نماز ادا نہ کر سکتے، تو اپنے غلاموں اور بچوں کو جمع کرتے اور اپنے غلام عبد اللہ بن ابی عتبہ کو شہر والوں کی طرح نماز پڑھانے کا حکم دیتے تھے۔
(صحیح بخاری: العیدین، باب اذا فاتہ العید یصلی رکعتین (تعلیقاً))
(السنن الکبری للبیہقی، جلد 3، صفحہ 503)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1