عورت پر وجوبِ حج کے لیے محرم کا ہونا شرط ہے
جیسا کہ شیخ وھبہ زحیلیؒ نے یہ بات نقل فرمائی ہے۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 2092/3]
➊ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تسافر المرأة ثلثة أيام إلا مع ذي محرم
”عورت تین دن کا سفر محرم رشتہ دار کے بغیر نہ کرے ۔“
[بخاري: 1086 ، كتاب تقصير الصلاة: باب فى كم يقصر الصلاة ، مسلم: 1338 ، ابو داود: 1727]
➋ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والی کسی بھی عورت کے لیے حلال نہیں ہے۔
أن تسافر مسيرة يوم وليلة ليس معها حرمة
”کہ وہ بغیر کسی محرم رشتہ دار کے ایک دن اور رات کا سفر کرے ۔“
[بخارى: 1088 أيضا ، مسلم: 1339 ، ابو داود: 1724 ، ترمذي: 1170]
➌ ایک آدمی نے عرض کیا کہ میری بیوی حج کے لیے روانہ ہو گئی ہے اور میرا نام فلاں فلاں غزوہ کے لیے لکھ دیا گیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
انطلق فحج مع امرأتك
”جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔“
[مسلم: 1341 ، كتاب الحج: باب سفر المرأة مع محرم إلى حج وغيره]