سوال : ایک عورت نے رمضان میں بچہ جنا اور رمضان کے بعد اپنے شیر خوار بچہ کی وجہ سے صوم کی قضا نہیں کی، اس اثناء میں وہ دوبارہ حاملہ ہو گئی اور دوسرے رمضان میں بچہ پیدا ہوا۔ ایسی صورت میں کیا اس کے لئے جائز ہے کہ وہ صوم کے بدلہ نقد روپے تقسیم کر دے ؟
جواب : ایسی عورت پر چھوٹے ہوئے دنوں کے صوم کی قضا واجب ہے۔ اگرچہ دوسرے رمضان کے بعد ہو۔ کیوں کہ اس نے پہلے اور دوسرے رمضان کے درمیان عذر کی بنا پر قضا نہیں کی۔ یہ مجھے معلوم نہیں کہ اگر وہ سردیوں کے دنوں میں بچہ کو دودھ پلاتے ہوئے ایک روز ناغہ کر کے قضا کرے تو کیا اس کے لئے دشوار ہو گا ؟ یا اللہ تعالیٰ اسے ایسی طاقت عطا فرمائے گا جس سے اس کی ذات یا اس کے دودھ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ؟ پس عورت کو چاہئے کہ اپنی طاقت کے مطابق دوسرے رمضان کے آنے سے پہلے گزشتہ رمضان کے صوم کی قضا کر ڈالے۔ اور اگر مجبوری کی بنا پر ایسا نہ کر سکے تو دوسرے رمضان کے آنے تک وہ صوم کو مؤخر کر سکتی ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “
جواب : ایسی عورت پر چھوٹے ہوئے دنوں کے صوم کی قضا واجب ہے۔ اگرچہ دوسرے رمضان کے بعد ہو۔ کیوں کہ اس نے پہلے اور دوسرے رمضان کے درمیان عذر کی بنا پر قضا نہیں کی۔ یہ مجھے معلوم نہیں کہ اگر وہ سردیوں کے دنوں میں بچہ کو دودھ پلاتے ہوئے ایک روز ناغہ کر کے قضا کرے تو کیا اس کے لئے دشوار ہو گا ؟ یا اللہ تعالیٰ اسے ایسی طاقت عطا فرمائے گا جس سے اس کی ذات یا اس کے دودھ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ؟ پس عورت کو چاہئے کہ اپنی طاقت کے مطابق دوسرے رمضان کے آنے سے پہلے گزشتہ رمضان کے صوم کی قضا کر ڈالے۔ اور اگر مجبوری کی بنا پر ایسا نہ کر سکے تو دوسرے رمضان کے آنے تک وہ صوم کو مؤخر کر سکتی ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “