سوال:
اگر کوئی شخص عمرے کی نیت سے سعودی عرب جا رہا ہو، لیکن وہ چاہتا ہو کہ جدہ ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد دو تین دن وہاں قیام کرے اور پھر مکہ مکرمہ جائے، تو کیا وہ میقات سے بغیر احرام کے گزر سکتا ہے؟ اور احرام کہاں سے باندھنا ہوگا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
شیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ:
جو شخص عمرے کا ارادہ رکھتا ہے، اس کے لیے بغیر احرام کے میقات سے گزرنا جائز نہیں۔
وہ احرام میقات سے باندھ کر جدہ جا سکتا ہے، وہاں قیام کرے، آرام کرے، اور جب چاہے عمرہ ادا کرے۔
شیخ اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ:
عمرہ کی نیت کے ساتھ میقات سے بغیر احرام کے گزرنا جائز نہیں۔
اگر کسی کو پہلے جدہ میں ضروری کام کرنا ہو، تو اسے دو راستے اختیار کرنے چاہییں:
◈ میقات سے احرام باندھ کر جدہ جائے، اپنے کام مکمل کرے، اور پھر عمرہ ادا کرے۔
◈ اگر احرام کے بغیر جانا چاہتا ہے، تو بغیر عمرے کی نیت کے میقات سے گزرے، جدہ میں اپنے کام مکمل کرے، اور پھر کسی قریبی میقات پر جا کر احرام باندھے اور عمرہ ادا کرے۔
نتیجہ:
عمرہ کی نیت رکھنے والے شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ میقات سے احرام باندھ کر گزرے۔
اگر وہ بغیر احرام کے جانا چاہے، تو پہلے عمرہ کی نیت ترک کر کے میقات عبور کرے اور پھر بعد میں کسی قریبی میقات سے احرام باندھ کر مکہ مکرمہ میں داخل ہو۔