صحابی کی تعریف – مکمل وضاحت
سوال:
کیا صحابہ سے مراد صرف وہی لوگ ہیں جنہوں نے نبی ﷺ کو دیکھا یا وہ ہیں جنہوں نے آپ ﷺ کو دیکھا اور آپ کے ساتھ محبت یا وہ لوگ مراد ہیں جو آپ کے زمانے میں زندہ تھے اور آپ کو دیکھا بھی ہو یا شاید نہ دیکھا ہو؟
(احمد سالم جمعہ، عمان)
الجواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! ولا حول ولا قوة الا بالله
صحابی کی تعریف
صحابی اس شخص کو کہتے ہیں:
◈ جس نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا۔
◈ آپ ﷺ پر ایمان لایا۔
◈ اسی حالتِ ایمان میں فوت ہوا۔
یا:
◈ ایسا شخص جس نے نبی ﷺ سے بات کی ہو اور آپ کے منہ مبارک سے آپ کی بات کو سنا ہو، جیسے حضرت ابنِ امِ مکتومؓ جو نابینا تھے۔
وہ افراد جو صحابہ میں شمار نہیں ہوتے
◈ وہ لوگ جنہوں نے نبی ﷺ کو نہیں دیکھا، چاہے وہ آپ کے زمانے میں زندہ ہی کیوں نہ رہے ہوں، وہ صحابہ میں شامل نہیں ہوتے۔
مثال: اویس قرنیؒ
وہ یمن میں والدہ کی خدمت کی وجہ سے رکے ہوئے تھے۔ جب مدینہ پہنچے، اس سے پہلے ہی نبی کریم ﷺ کا وصال ہو چکا تھا۔
لہٰذا، وہ صحابی شمار نہیں ہوئے۔
بلکہ نصِ نبوی کے مطابق "خیر التابعین” ہیں، جیسا کہ درج ذیل حدیث میں ہے:
"مسلم (2/311)”
◈ جن لوگوں نے نبی ﷺ کو دیکھا لیکن آپ پر ایمان نہ لائے، وہ صحابہ میں شامل نہیں۔
◈ وہ لوگ جو ایمان لانے کے بعد مرتد ہوگئے، وہ بھی صحابہ میں شمار نہیں ہوتے، بلکہ وہ کافر ہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب