شادی کے روز دلہن کو تحفہ دینا
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

279- شادی کے دن دلہن کو تحائف دینے کا حکم
اس میں کوئی شک نہیں کہ تحائف دینا ایک قابل تعریف کام ہے کیونکہ تحفہ محبت اور الفت پیدا کرتا ہے۔ خصوصاً جب یہ ایک مستقل عادت ہو، یہ انسان سے بخیلی کی عار دور کر دیتا ہے۔
یہ تو تحفہ دینے والے کے متعلق ہے اور جسے تحفہ دیا جاتا ہے وہ یہاں دلہن ہے، اس کا اسے قبول کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے، آپ تحائف قبول کرتے اور ان کے بدلے میں تحائف دیتے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 4/247]

280- جسے تحفہ دیا جائے اس کا اسے کسی دوسرے کو تحفتا دے دینا
جسے کوئی تحفہ دیا جائے اس کے لیے اسے کسی دوسرے کو تحفتا دینا جائز ہے، مثال کے طور پر اگر محمد، عبد اللہ کو کوئی تحفہ دیتا ہے، تو عبد اللہ کے لیے اسے عبد الرحمن کو دینا جائز ہے، کیونکہ یہ اس کی ملکیت ہے، جیسے چاہے اس میں تصرف کرے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 4/247]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!