سینگی یا پچھنے لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ :
ان النبى صلى الله عليه وسلم احتجم وهو صالم
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے کی حالت میں پچھنے لگوائے ۔“
[بخاري: 1938 ، كتاب الصوم: باب الحجامة والقئ للصائم ، أبو داود: 2372 ، ترمذي: 772 ، بيهقي: 268/4 ، ابن أبى شيبة: 163/2]
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی جس روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أفطر الحاجم والمحجوم
”پچھنے لگانے والے اور لگوانے والے دونوں نے روزہ توڑ دیا۔“
[ترمذى: 773 ، كتاب الصوم: باب ماجاء فى كراهية الحجامة للصائم ، عبد الرزاق: 7523 ، ابن خزيمة: 1964 ، حاكم: 428/1 ، بيهقى: 265/4]
اس میں قوی تر احتمال یہی ہے کہ یہ اور اس طرح کی تمام روایات منسوخ ہو چکی ہیں۔
(جمہور ، مالکؒ ، شافعیؒ ، ابو حنیفہؒ) اسی کے قائل ہیں۔
(ابن حزمؒ) یہی موقف رکھتے ہیں ۔
[نيل الأوطار: 171/3 ، تحفة الأحوذي: 563/3 ، المحلى بالآثار: 335/4]
اس کی مزید تائید حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی اس روایت سے بھی ہوتی ہے:
انه صلى الله عليه وسلم رخـص فــي الـحجـامة للصائم ”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ دار کے لیے پچھنے لگوانے کی اجازت دی ۔“
[ابن أبى شيبة: 51/3 – 53]
(احمدؒ) پچھنے لگوانے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔
[تحفة الأحوذي: 563/3]