تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ
سیدنا یوسف علیہ السلام اور سلیمان بن یسار کا امتحان اور موازنہ
روایت ہے کہ سلیمان بن یسار بہت خوبصورت تھے ایک مرتبہ ایک عورت نے آپ کو گھر کے اندر غلط کاری پر مجبور کرنا چاہا تو آپ نے انکار کر دیا۔ عورت آپ کی قربت کے لیے التجا کرتی رہی لیکن آپ گھر سے نکل کر بھاگ گئے اور عورت کو وہیں چھوڑ دیا۔
سلیمان بن یسار کہتے ہیں اس فتنہ کے بعد میں نے خواب میں یوسف علیہ السلام کو دیکھا میں نے ان سے پوچھا کیا آپ یوسف علیہ السلام ہیں ؟ فرمایا : ہاں میں یوسف ہوں، جس نے ارادہ کر لیا تھا اور تو سلیمان ہے جو ارادے سے بھی محفوظ رہا۔
تحقیق الحدیث :
إسناده ضعیف۔ اس کی سند ضعیف ہے۔ [الحلية 2/ 190-191]
امام ذہبی کہتے ہیں اس کی سند میں انقطاع ہے۔ [السير 447/4]
نیز اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ سلیمان بن یسار سیدنا یوسف علیہ السلام میلان سے اکمل ہیں جو کہ غلط ہے۔
روایت ہے کہ سلیمان بن یسار بہت خوبصورت تھے ایک مرتبہ ایک عورت نے آپ کو گھر کے اندر غلط کاری پر مجبور کرنا چاہا تو آپ نے انکار کر دیا۔ عورت آپ کی قربت کے لیے التجا کرتی رہی لیکن آپ گھر سے نکل کر بھاگ گئے اور عورت کو وہیں چھوڑ دیا۔
سلیمان بن یسار کہتے ہیں اس فتنہ کے بعد میں نے خواب میں یوسف علیہ السلام کو دیکھا میں نے ان سے پوچھا کیا آپ یوسف علیہ السلام ہیں ؟ فرمایا : ہاں میں یوسف ہوں، جس نے ارادہ کر لیا تھا اور تو سلیمان ہے جو ارادے سے بھی محفوظ رہا۔
تحقیق الحدیث :
إسناده ضعیف۔ اس کی سند ضعیف ہے۔ [الحلية 2/ 190-191]
امام ذہبی کہتے ہیں اس کی سند میں انقطاع ہے۔ [السير 447/4]
نیز اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ سلیمان بن یسار سیدنا یوسف علیہ السلام میلان سے اکمل ہیں جو کہ غلط ہے۔