سلام پھیرنے کے بعد کے اذکار
➊ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
كنت أعرف انقضاء صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم بالتكبير
”مجھے الله اكبر کے ساتھ علم ہوتا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ختم ہو گئی ہے ۔“
[بخاري: 841 – 842 ، كتاب الأذان: باب الذكر بعد الصلاة]
یاد رہے کہ نماز کے فورا بعد اونچی آواز سے لا اله الا الله کا ورد کرنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔
➋ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوتے تو تین مرتبہ استَغفِرُ الله کہتے پھر کہتے
اللهم اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنكَ السّلامُ وَتَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلالِ وَالْإِكْرَامِ
[مسلم: 591 ، كتاب المساجد ومواضع الصلاة: باب استحباب الذكر بعد الصلاة ، أبو داود: 68/3 ، ابن ماجة: 928 ، أحمد: 275/5 ، أبو عوانة: 242/2 ، دارمي: 311/1 ، ابن خزيمة: 737 ، ابن حبان: 2003]
واضح رہے کہ اس دعا میں ان الفاظ کا اضافہ :
وَإِلَيْكَ يَرْجِعُ السَّلَامُ حَيْنَا رَبَّنَا بِالسَّلَامِ وَأَدْخِلْنَا دَارَ السَّلَامِ
کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔
➌ حضرت براء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد کہتے:
رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ
[مسلم: 709 ، كتاب صلاة المسافرين وقصرها: باب استحباب يمين الإمام]
➍ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت کی کہ یہ کلمات ہر نماز کے بعد ہرگز نہ چھوڑنا:
اللَّهُمَّ أَعِنِّى عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ
[صحيح: صحيح أبو داود: 1347 ، كتاب الصلاة: باب فى الاستغفار أبو داود: 1522 ، نسائي: 53/3]
➎ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہر نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھی اسے جنت میں داخلے سے سوائے موت کے کسی چیز نے نہیں روکے رکھا۔“
[صحيح: الصحيحة: 972 ، 697/2 ، نسائي: 30/6 ، 9928 ، طبراني كبير: 134/8 ، مجمع الزوائد: 148/2]
جس روایت میں مذکور ہے کہ جس نے فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھی :
كان فى ذمة الله إلى الصلاة الأخرى
”وہ اگلی نماز تک اللہ کے ذمہ میں ہو گا۔“ وہ روایت ضعیف ہے۔
[ضعيف: الضعيفة: 5135 ، تمام المنة: ص/227]
➏ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے مجھے ہر نماز کے بعد معوذات (یعنی سورة الفلق ، سورة الناس اور سورة الاخلاص ) پڑھنے کا حکم دیا ۔
[صحيح: صحيح أبو داود: 1348 ، كتاب الصلاة: باب فى الاستغفار ، ترمذي: 2903 ، نسائي: 68/3 ، أحمد: 155/4 ، حاكم: 253/1]
➐ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے۔
لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئي قَدِيرٌ ، اللَّهُمْ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدْ مِنكَ الْجَدُّ .
[بخارى: 844 ، كتاب الأذان: باب الذكر بعد الصلاة ، مسلم: 593 ، أبو داود: 1505 ، نسائي: 70/3 ، أبو عوانہ: 243/2 ، ابن أبى شيبة: 231/10 ، دارمي: 311/1 ، ابن خزيمة: 742]
➑ حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد یہ کلمات کہتے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَى قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۚ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَا الْحَسَنُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ
[مسلم: 594 ، كتاب المساجد ومواضع الصلاة: باب استحباب الذكر بعد الصلاة ، أبو داود: 741 ، نسائی: 69/3 ، ابن أبى شيبة: 232/10 ، أبو عوانة: 246/2 ، ابن خزيمة: 741 ، بيهقى: 185/2 ، ابن حبان: 2008]
➒ جو شخص (ہر نماز کے بعد ) تینتیس (33) مرتبہ سبحان الله ، تینتیس (33) مرتبہ الله اكبر اور تینتیس (33) مرتبہ الحمد لله “ اور سو (100) کا عدد پورا کرنے کے لیے ایک مرتبہ لَا إِلهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلكُ وَلَهُ الحَمدُ وَهُوَ عَلى كُلِّ شَيْء قَدِيرٌ پڑھے گا ”اس کے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے خواہ سمندر کی جھاگ کے ہی برابر کیوں نہ ہوں ۔“
[مسلم: 597 ، أيضا ، أحمد: 371/2]
ایک روایت میں سو کا عدد پورا کرنے کے لیے چونتیس (34) مرتبہ الله اكبر کہنے کا ذکر ہے۔
[مسلم: 596]
ایک دوسری روایت میں دس (10) مرتبہ سبحان الله دس (10) مرتبہ الله اكبر اور دس (10) مرتبہ الحمد لله کہنے کا بھی ذکر ہے ۔
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 754 ، المشكاة: 2406 ، أبو داود: 5065 ، ترمذي: 3410 ، ابن ماجة: ، عبد الرزاق 3189]
➓ حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نماز کے بعد ان اشیاء سے پناہ مانگا کرتے تھے:
اللَّهُمْ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ أنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنيا وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
[بخاري: 2822 ، كتاب الجهاد والسير: باب ما يتعوذ من الجنب ، نسائي: 256/8 ، ترمذي: 3567 ، ابن حبان: 1004 ، شرح السنة: 34/2]
⓫ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر سے سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھتے:
اللَّهُمْ إِنِّي أَسْتَلْكَ عِلْمًا نافِعًا وَرِزْقًا طَيِّبًا وَعَمَلًا مُتَقَبَّلاً
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 753 ، كتاب إقامة الصلاة والسنة فيها: باب ما يقال بعد التسليم ، ابن ماجة: 925 ، أحمد: 294/6 ، حميدي: 299]
⓬ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نماز فجر با جماعت ادا کی ، پھر طلوع آفتاب تک اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کے لیے بیٹھا رہا ِ، پھر سورج نکلنے کے بعد دو رکعتیں پڑھیں ، اس کے لیے ایک مکمل حج اور عمرے کے برابر ثواب ہے ۔
[حسن: صحيح ترمذي: 480 ، كتاب الجمعة: باب ذكر ما يستحب من الجلوس فى المسجد ، المشكاة: 971 ، ترمذي: 586]