سقیق بن ابراہیم کا تعارف
سققیق بن ابراہیم کوفہ کے مشہور راویوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے متعدد احادیث روایت کی ہیں، خصوصاً زہد اور رقاق کے موضوعات پر ان کی روایات مختلف کتبِ حدیث میں موجود ہیں۔
محدثین کی جرح و تعدیل
ابن حبان
ابن حبان نے سقّیق بن ابراہیم کو اپنی کتاب الثقات میں ذکر کیا، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ ان کے نزدیک قابلِ اعتماد شمار ہوتے تھے۔
ابن عدی
ابن عدی کے مطابق، سقّیق بن ابراہیم کی حدیث میں کوئی بڑی خرابی نہیں، تاہم ان کی بعض روایات میں ضعف پایا جاتا ہے۔
الدارقطنی
الدارقطنی نے ان کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا اور انہیں زیادہ مضبوط راویوں میں شمار نہیں کیا۔
ابن حجر عسقلانی
ابن حجر عسقلانی نے لسان المیزان میں ان کا ذکر کیا اور انہیں زیادہ ثقہ قرار نہیں دیا، تاہم ان کی تمام روایات کو بھی مکمل طور پر مسترد نہیں کیا۔
امام احمد بن حنبل
امام احمد بن حنبل نے سقّیق بن ابراہیم کو ضعیف قرار دیا اور ان کی حدیث کو اعلیٰ درجے میں قبول نہیں کیا۔
نتیجہ
سققیق بن ابراہیم کو مکمل طور پر ضعیف نہیں کہا جا سکتا، لیکن وہ اعلیٰ درجے کے ثقہ راویوں میں بھی شامل نہیں ہیں۔ بعض محدثین نے ان کی روایات کو قبول کیا، جبکہ کچھ نے انہیں ضعیف قرار دیا۔ اس لیے ان کی روایت کردہ احادیث کو سیاق و سباق اور دیگر شواہد کے مطابق پرکھنا ضروری ہوتا ہے۔