ساحر کے پاس جادو کے علاج کے لیے جانا
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

 کیا میرے لیے کسی ساحر کے پاس اس غرض سے جانا درست ہے کہ وہ مجھ پر ہونے والے جادو کا علاج کرے ؟
جواب :
یہ درست نہیں۔
عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
من أتى عرافا وكاهنا، يؤمن بما يقول، فقد كفر بما أنزل على محمد
جو کسی نجومی یا کاہن کے پاس آیا اور اس کی بات پر یقین کیا، ایسے شخص نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونے والی وحی کا کفر کیا۔“ امام طبرانی نے کبیر میں، امام ترمذی اور ابو یعلی نے اسے جید سند کے ساتھ موقوف بیان کیا ہے، جب کہ اس کے راوی ثقہ ہیں اور یہ لفظ طبرانی کے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

1