تحریر: عمران ایوب لاہوری
زیارت کے دوران قرآن کی قراءت یکسر ثابت نہیں
جیسا کہ گذشتہ تمام احادیث میں اس کا کہیں ذکر نہیں بلکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے دریافت کرنے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف دعا ہی سکھائی۔
[أحكام الجنائز: ص/ 241]
مندرجہ ذیل حدیث میں بھی یہ اشارہ موجود ہے کہ قبریں قراءت کی جگہ نہیں ہیں:
لا تـجـعـلـو بيـوتـكـم مـقـابر فإن الشيطان يفر من البيت الذى يقرأ فيه سورة البقرة
”اپنے گھروں کو قبریں مت بناؤ۔ بے شک شیطان اس گھر سے فرار اختیار کرتا ہے جس میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔“
[مسلم: 188/2 ، ترمذي: 42/4 ، بيهقي: 2381/2 ، أحمد: 284/2]
(جمہور ، ائمہ اربعہ ) اسی کے قائل ہیں۔
[أحكام الجنائز: ص/ 242 ، إقتضاء الصراط المستقيم: ص/182]