سوال : رمضان کے ایک دن میں ریڈیو کے اناؤنسر نے یہ اعلان کیا کہ دو منٹ کے بعد مغرب کی اذان ہو گی۔ اسی وقت محلہ کے موذن نے اذان دے دی، ان دونوں میں سے کون اتباع کا مستحق ہے ؟
جواب : اگر موذن سورج دیکھ کر اذان دے اور وہ ثقہ ہو تو ہمیں موذن کا اتباع کرنا چاہیے، اس لئے کہ وہ غروبِ آفتاب کو دیکھ کر اذان کہتا ہے۔ لیکن اگر وہ گھڑی کے اعتبار سے اذان کہے اور سورج کو نہ دیکھے تو غالب گمان یہ ہے کہ ریڈیو کے اناؤنسر کا اعلان درستگی سے قریب تر ہو گا۔ کیونکہ گھڑیاں مختلف ہوتی ہیں۔ لہٰذا اناؤنسر کا اتباع زیادہ بہتر اور محفوظ طریقہ ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “
جواب : اگر موذن سورج دیکھ کر اذان دے اور وہ ثقہ ہو تو ہمیں موذن کا اتباع کرنا چاہیے، اس لئے کہ وہ غروبِ آفتاب کو دیکھ کر اذان کہتا ہے۔ لیکن اگر وہ گھڑی کے اعتبار سے اذان کہے اور سورج کو نہ دیکھے تو غالب گمان یہ ہے کہ ریڈیو کے اناؤنسر کا اعلان درستگی سے قریب تر ہو گا۔ کیونکہ گھڑیاں مختلف ہوتی ہیں۔ لہٰذا اناؤنسر کا اتباع زیادہ بہتر اور محفوظ طریقہ ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “