رکوع سے متعلق 5 سنت اعمال اور 6 مسنون دعائیں

رکوع کے وقت ہاتھ اٹھانے کا طریقہ

➊ رکوع میں جاتے ہوئے تکبیر اور ہاتھ اٹھانا:

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے:
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اٹھاتے تھے۔‘‘
(بخاری، ۵۳۷، ومسلم، ۰۹۳.)

رکوع کی حالت اور جسمانی کیفیت

➋ پیٹھ اور سر کی سیدھی حالت:

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں پیٹھ (پشت) بالکل سیدھی رکھتے سر نہ تو اونچا ہوتا تھا اور نہ نیچا۔‘‘
(مسلم، الصلاۃ، باب الاعتدال فی السجود ۸۹۴.)

اسی طرح سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کرتے تو آپ کی پیٹھ پر اگر پانی ڈالا جاتا تو وہ بھی ٹھہر جاتا۔‘‘
(سلسلہ الاحادیث الصحیحہ للالبانی ۱۳۳۳.)

➌ ہاتھوں، انگلیوں اور بازوؤں کا رکوع میں انداز:

سیّدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھا اور انہیں مضبوطی سے پکڑا، انگلیاں کشادہ رکھیں، دونوں بازو سیدھے رکھے اور کہنیاں پہلوؤں سے دور رکھیں۔‘‘
(ابوداود، الصلاۃ، باب افتتاح الصلاۃ، ۴۳۷، ترمذی، الصلاۃ، باب ماجاء انہ یجا فی یدیہ عن جنبیہ فی الرکوع، ۰۶۲، اسے ترمذی اور نووی نے صحیح کہا۔)

رکوع کی مسنون دعائیں

➍ سبحان ربی العظیم:

سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں فرماتے:
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ
’’میرا رب عظیم (ہر عیب سے) پاک ہے۔‘‘
(مسلم، صلاۃ المسافرین، باب استحباب تطویل القراء ۃ فی صلاۃ اللیل، ۲۷۷.)
آپ یہ کلمات تین مرتبہ کہتے تھے۔
(ابن ماجہ، اقامۃ الصلاۃ، باب التسبیح فی الرکوع والسجود : ۸۸۸.)

➎ سبحانک اللھم ربنا وبحمدک اللھم اغفرلی:

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں اکثر کہتے تھے:
سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ
’’اے ہمارے پروردگار ﷲ! تو پاک ہے، ہم تیری تعریف بیان کرتے ہیں۔ یا الٰہی مجھے بخش دے۔‘‘
(بخاری، الاذان باب الدعاء فی الرکوع، ۴۹۷، ومسلم: ۴۸۴)

➏ سبوح قدوس رب الملائکہ والروح:

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے روایت ہے:
"نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع اور سجدے میں کہتے تھے:
سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلَاءِکَۃِ وَالرُّوْحِ
’’فرشتوں اور روح (جبریل) کا پروردگار نہایت پاک ہے‘‘
(مسلم، الصلوۃ، باب ما یقال فی الرکوع والسجود ۷۸۴.)

➐ سبحان ذی الجبروت والملکوت والکبریا والعظمہ:

سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع میں کہتے تھے:
سُبْحَانَ ذِی الْجَبَرُوْتِ وَالْمَلَکُوْتِ وَالْکِبْرِیَاءِ وَالْعَظَمَۃِ
’’قہر (غلبے)، بادشاہت، بڑائی اور بزرگی کا مالک ﷲ (نہایت ہی) پاک ہے۔‘‘
(ابو داود، الصلاۃ، باب ما یقول الرجل فی رکوعہ و سجودہ، ۳۷۸۔)

➑ اللھم لک رکعت وبک آمنت و لک اسلمت…

سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں یہ پڑھتے تھے:
اَللّٰہُمَّ لَکَ رَکَعْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ اَسْلَمْتُ خَشَعَ لَکَ سَمْعِی وَبَصَرِیْ وَمُخِّیْ وَعَظْمِیْ وَعَصَبِیْ
’’اے الله! میں تیرے آگے جھک گیا، تجھ پر ایمان لایا، تیرا فرمانبردار ہوا، میرا کان، میری آنکھ، میرا مغز، میری ہڈی اور میرے پٹھے تیرے آگے عاجز بن گئے۔‘‘
(مسلم، صلاۃ المسافرین، باب الدعاء فی صلاۃ الیل وقیامہ: ۱۷۷.)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1