رکوع سے اٹھتے ہی سجدے میں چلا جانا کیسا عمل ہے؟
تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وعن أبى سعيد (الخدري) رضى الله عنه قال: (كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رفع رأسه من الركوع قال ربنا لك الحمد ملء السموات وملء الأرض وملء ما شئت من شيء بعد، اهل الثناء والمجد، أحق ما قال العبد وكلنا لك عبد [اللهم] لا مانع لما أعطيت، ولا معطي لما منعت، ولا ينفع ذا الجد منك الجد ))
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا: ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ کہتے رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ لَكَ الْحَمْدُ مِلءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ مَاشِتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ ، أَهْلُ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ ، أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدُ [اللَّهُمَّ] لا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِ مِنْكَ الْجَدُّ ”الہی ہمارے رب ! تیرے لیے اتنی تعریف ہے جس سے آسمان اور زمین بھر جائیں اور اس کے بعد ہر وہ چیز بھر جائے جسے تو چاہے اے تعریف اور بزرگی کے مالک تو اس کا زیادہ مستحق ہے جو کچھ بندے نے کہا اور ہم سب تیرے بندے ہیں ، الہی ! جو کچھ تو عطا کر دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو نہ دے اسے کوئی دینے والا نہیں کسی بزرگی والے کو اس کی بزرگی تیری پکڑ کے مقابلے میں کوئی فائدہ نہیں دے سکتی ۔“ [مسلم]
تحقیق و تخریج: مسلم: 477
فوائد:
➊ رکوع کے بعد کھڑے ہوتے وقت اس حدیث میں مذکور دعا جو ہے یہ پڑھنی مسنون ہے ۔
➋ اس سے یہ علم ہوا کہ فوراً رکوع کے بعد اٹھتے ہی سجدے میں چلا جانا خلاف سنت عمل ہے اور عبادت میں نقص کی علامت ہے ۔ آج کل کی عبادات میں اطمینان مفقود ہے ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!