روزہ کس چیز سے افطار کیا جائے؟
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

کس چیز سے روزہ افطار کرنا چاہیے
سوال : مہربانی فرما کر ہمیں آگاہ فرما دیں گے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کس چیز سے روزہ افطار فرمایا کرتے تھے؟
جواب : سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«إذا افطر احدكم فليفطر على تمر، فإنه بركة فإن لم يجد تمرا فالماء فإنه طهور » [ترمذي، كتاب الزكاة، باب ما جاء فى الصدقة على ذي القرابة 657، ابوداؤد 2355، أحمد 17/4، 18، ابن ماجه 1699، دارمي 1708، موارد الظمآن 892]
”جب تم میں سے کوئی روزہ کھولے تو وہ کھجور سے کھولے کیونکہ اس میں برکت ہے، اگر کھجور نہ پائے تو پانی سے روزہ کھولے اس لیے کہ وہ پاک کرنے والا ہے۔“
« عن انس رضى الله عنه قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفطر على رطبات قبل ان يصلي، فإن لم تكن رطبات فعلى تمرات، فإن لم تكن حسا حسوات من ماء» [ابوداؤد، كتاب الصيام : باب ما يفطر عليه 2356، ترمذي 696، دارقطني 185/2، مستدرك حاكم 432/1]
”انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا : ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے سے پہلے تازہ کھجوریں کھا کر روزہ افطار کرتے تھے، اگر تازہ کھجوریں دستیاب نہ ہوتیں تو خشک کھجوریں کھا کر افطار کرتے، اگر وہ بھی نہ ملتیں تو پانی کے چند گھونٹ بھر لیتے۔“
«عن انس رضى الله عنه قال ما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم قط صلٰي صلاة المغرب حتٰي يفطر ولو علٰي شربة من ماء» [موارد الظمآن 890، مسند أبى يعلي 424/6، 3792]
”انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو افطاری سے پہلے مغرب کی نماز پڑھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا، اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانی کے ایک گھونٹ ہی پر افطار کرتے۔“
مندرجہ بالا صحیح احادیث سے معلوم ہوا کہ کھجور کے ساتھ روزہ کھولنا بہتر ہے اور اگر کھجور میسر نہ ہو تو پانی سے افطار کر لیں۔ روزے کی وجہ سے جسم میں نقاہت و کمزوری واقع ہوتی ہے، کھجور سے جسم کو تقویت ملتی ہے، کھجور نہایت مفید اور مقوی غذا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: