استغفار کی فضیلت رمضان المبارک میں
استغفار (یعنی اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرنا) رمضان المبارک میں نہایت ہی فضیلت والا عمل ہے، کیونکہ یہ وہ مبارک مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ بے شمار گناہ معاف فرماتے ہیں، جہنم سے نجات عطا کرتے ہیں اور جنت کے دروازے کھول دیتے ہیں۔ لہٰذا، ہمیں اس مقدس مہینے میں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیے تاکہ ہم اللہ کی مغفرت اور رحمت کے مستحق بن سکیں۔
قرآن کی روشنی میں استغفار کی فضیلت
اللہ کی مغفرت اور رحمت حاصل کرنے کا ذریعہ
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ”
(سورۃ المزمل: 20)
ترجمہ: "اور اللہ سے مغفرت طلب کرو، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔”
استغفار کرنے سے اللہ کی رحمت اور مغفرت حاصل ہوتی ہے، اور رمضان میں اس عمل کی فضیلت مزید بڑھ جاتی ہے۔
رات کے وقت استغفار کرنے والے پسندیدہ بندے ہیں
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ”
(سورۃ الذاریات: 18)
ترجمہ: "اور وہ سحری کے وقت (اللہ سے) مغفرت طلب کرتے ہیں۔”
رمضان میں سحری کا وقت خاص طور پر استغفار کے لیے بہترین وقت ہے، کیونکہ یہ اللہ کی رحمت اور قبولیت کا وقت ہوتا ہے۔
استغفار رزق میں برکت، رحمت اور بارش کا سبب ہے
سیدنا نوحؑ نے اپنی قوم سے فرمایا:
"فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا، يُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُم مِّدْرَارًا، وَيُمْدِدْكُم بِأَمْوَالٍ وَبَنِينَ وَيَجْعَل لَّكُمْ جَنَّاتٍ وَيَجْعَل لَّكُمْ أَنْهَارًا”
(سورۃ نوح: 10-12)
ترجمہ: "پس میں نے کہا: اپنے رب سے بخشش مانگو، وہ بے شک بڑا بخشنے والا ہے۔ وہ تم پر خوب بارش برسائے گا، اور تمہیں مال و اولاد میں ترقی دے گا، اور تمہارے لیے باغات اور نہریں بنا دے گا۔”
استغفار گناہوں کی معافی کے ساتھ ساتھ دنیاوی کامیابی اور رزق میں اضافے کا بھی ذریعہ ہے۔
احادیث کی روشنی میں رمضان میں استغفار کی فضیلت
نبی کریم ﷺ خود بکثرت استغفار کرتے تھے
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"میں دن میں سو (100) مرتبہ اللہ سے مغفرت طلب کرتا ہوں۔”
(صحیح مسلم: 2702)
جب نبی کریم ﷺ خود اتنا زیادہ استغفار کرتے تھے، تو ہمیں رمضان جیسے مقدس مہینے میں اس عمل کو مزید بڑھانا چاہیے۔
رمضان میں گناہوں کی مغفرت کا وعدہ
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے، اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔”
(صحیح بخاری: 38، صحیح مسلم: 760)
رمضان مغفرت کا مہینہ ہے، اس لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیے تاکہ ہمارے گناہ معاف ہو جائیں۔
رمضان کی آخری رات میں بخشش کا اعلان ہوتا ہے
حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"رمضان کی ہر رات میں اللہ تعالیٰ کچھ لوگوں کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے، اور رمضان کی آخری رات میں سب سے زیادہ لوگوں کی مغفرت کی جاتی ہے۔”
(مسند احمد: 7924، صحیح ابن خزیمہ: 1883)
ہمیں رمضان کے ہر لمحے کو غنیمت جان کر استغفار کرنا چاہیے تاکہ ہم بھی اللہ کے فضل و کرم سے جہنم سے نجات حاصل کر سکیں۔
رمضان میں استغفار کے چند مسنون اذکار
سب سے بہترین دعا
حضرت عائشہؓ نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ اگر میں لیلۃ القدر کو پالوں تو کون سی دعا مانگوں؟
تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي
"اے اللہ! بے شک تو بہت معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔”
(ترمذی: 3513)
یہ دعا خاص طور پر رمضان کی آخری راتوں اور لیلۃ القدر میں زیادہ پڑھنی چاہیے۔
سب سے جامع استغفار
أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
"میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں، جس کے سوا کوئی معبود نہیں، جو زندہ اور سب کو سنبھالنے والا ہے، اور میں اسی کی طرف توبہ کرتا ہوں۔”
(ترمذی: 3577)
سید الاستغفار
اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ…
"اے اللہ! تو ہی میرا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں، اور میں اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور تیرے وعدے پر قائم ہوں۔”
(صحیح بخاری: 6306)
نتیجہ: رمضان میں کثرت سے استغفار کرنا کیوں ضروری ہے؟
رمضان مغفرت کا مہینہ ہے، اس میں استغفار کرنے والوں کی بخشش ہوتی ہے۔
قرآن و حدیث میں استغفار کے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔
نبی ﷺ خود دن میں 100 مرتبہ استغفار کرتے تھے۔
اللّٰہ ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنے اور گناہوں سے پاک ہونے کی توفیق عطا فرمائے، آمین!