رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا افضل ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا افضل ہے
حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الصدقة على المسكين صدقة وهى على ذى الرحم ثنتان: صدقه وصلة
”مسکین پر صدقہ کرنا صرف صدقہ ہے اور رشتہ دار پر صدقہ کرنے میں دو چیزیں شامل ہیں یعنی صدقہ اور صلہ رحمی ۔ “
[صحيح: صحيح ابن ماجة: 1494 ، المشكاة: 1939 ، ترمذى: 658 ، كتاب الزكاة: باب ما جاء فى الصدقة على ذى القرابة ، ابن ماجة: 1844 ، نسائي: 2582 ، أحمد: 17/4 ، دارمي: 397/1]
(عبد الرحمن مبارکپوریؒ) اس کا مطلب یہ ہے کہ اقرباء پر صدقہ کرنا افضل ہے۔
[تحفة الأحوذي: 368/3]
◈ یاد رہے کہ لفظ صدقہ نفلی صدقے فرض زکوۃ اور صدقہ فطر سب پر مشترک طور پر بولا جاتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1