ذکرِ الٰہی کے ذریعے شیطان سے حفاظت کا سبق
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

اللہ تعالیٰ نے یحیی بن زکریا کو کیسے شیطان سے ڈرایا ؟

جواب :

حارث اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن الله أمر يحيى بن زكريا بخمس كلمات أن يعمل بها و يأمر بني إسرائيل أن يعملوا بها وذكر منها: وأمركم أن تذكروا الله، فإن مثل ذلك كمثل رجل خرج العدو فى أثره سراعا حتى إذا أتى على حصن حصين فأحرز نفسه منهم، كذلك العبد لا يحرز نفسه من الشيطان إلا بذكر الله
”بے شک الله تعالیٰ نے یحییٰ بن زکریا کو پانچ باتوں کا حکم دیا کہ وہ خود بھی ان پر عمل کریں اور بنی اسرائیل کو بھی ان پر عمل کرنے کا حکم دیں۔ ان پانچ باتوں میں سے ایک یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمھیں ذکر کرنے کا حکم دیا ہے۔ یقیناً ذکر کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جس کے پیچھے دشمن بڑا تیز بھاگ رہا ہے، حتی کہ جب وہ ایک مضبوط قلعے تک پہنچتا ہے تو اپنے آپ کو (اس قلعے میں گھس کر) دشمن سے محفوظ کر لیتا ہے۔ ایسے ہی بندہ اپنے آپ کو صرف اللہ کے ذکر ہی کے ذریعے شیطان سے بچا سکتا ہے۔“ [مسند احمد 2024، سنن الترمذي رقم الحديث 2872 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1