دوران روزہ ہم بستری کے علاوہ کسی اور ذریعے سے انزال ہو جائے

دوران روزہ ہم بستری کے علاوہ کسی اور ذریعے سے انزال ہو جائے
مثلاً بیوی کا بوسہ لینے ، جسم سے جسم ملانے یا مشت زنی وغیرہ سے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
فی الحقیقت ان افعال کے ذریعے روزہ ٹوٹ جانے کی کوئی واضح دلیل موجود نہیں ہے کیونکہ اصل میں روزہ قائم ہوتا ہے اور اس وقت تک فاسد نہیں ہو سکتا جب تک کہ کوئی شرعی مفسد نہ پایا جائے۔ چنانچہ جب شارع علیہ السلام نے ان افعال کو روزے کے لیے مفسد قرار نہیں دیا تو ان سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اور مشت زنی کو جماع پر قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے کیونکہ جماع اس سے اغلظ ہے۔ مزید برآں مندرجہ ذیل اثر سے بھی اس موقف کی تائید ہوتی ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کسی نے دریافت کیا کہ ”روزے کی حالت میں مرد کے لیے اپنی بیوی سے کیا حلال ہے؟ تو انہوں نے کہا: كل شيئ إلا الجماع ”ہم بستری کے علاوہ ہر چیز حلال ہے ۔“
[صحيح: تمام المنة: ص/ 419 ، عبد الرزاق: 8439 ، 190/4]
(ابن حزمؒ ) اسی کے قائل ہیں ۔
[الحلى بالآثار: 190/4]
(امیر صنعانیؒ) زیادہ ظاہر یہی ہے کہ قضا اور کفارہ صرف اسی پر ہے جس نے جماع و ہم بستری کی اور ہم بستری نہ کرنے والے کو اس کے ساتھ ملانا بعید ہے۔
[تمام المنة: ص/ 418]
(شوکانیؒ ، البانیؒ) اسی کو ترجیح دیتے ہیں۔
[أيضا]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1