دوران قراءت رحمت کی آیت پر سوال کرنا
عذاب کی آیت پر اس سے پناہ مانگنا مشروع ہے جیسا کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی. فما مرت بآية رحمة إلا وقف عندها يسأل ولا آية عذاب إلا تعوذ منها ”جب ایسی آیت گزرتى جس میں رحمت الٰہی کا ذکر ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں ٹھہر کر رحمت کا سوال کرتے اور جب عذاب کی آیت گزرتی تو وہاں ذرا ٹھہر کر اس سے پناہ مانگتے ۔ “
[مسلم: 772 ، كتاب صلاة المسافرين و قصرها: باب استحباب تطويل القراءة فى صلاة الليل ، أحمد: 382/5 ، نسائی: 176/2]
(البانیؒ) یہ رات کی نماز کے متعلق ہے جیسا کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے۔ اگر فرائض میں اس طرح کرنا مشروع ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے تو (ضرور) نقل کیا جاتا پس جب منقول نہیں ہے تو یہ دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا ۔
[تمام المنة: ص/ 185]