دعا میں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت
احادیث صحیحہ کی روشنی میں مکمل رہنمائی
سوال:
دعا اور استغفار میں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت کیا ہونی چاہیے؟ ہاتھ کہاں تک اٹھائے جائیں؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوة الا باللہ۔
دعا میں ہاتھ اٹھانا احادیث متواترہ سے ثابت ہے، جن کی تعداد 100 تک پہنچتی ہے۔ ان میں سے 30 احادیث صحیحین (بخاری و مسلم) میں موجود ہیں۔ جیسا کہ قاسمی کی قواعد الحدیث اور امام نوویؒ کی شرح مسلم میں ذکر ہے۔ اب ہم دعا میں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت کو صحیح احادیث کی روشنی میں واضح کرتے ہیں:
دعا میں ہاتھ اٹھانے کی کیفیت
ذیل میں کچھ صحیح احادیث پیش کی جا رہی ہیں جن سے دعا میں ہاتھ اٹھانے کی صحیح کیفیت واضح ہوتی ہے:
➊ دعا میں ہاتھ سینے تک اٹھانے کی حد
امام احمدؒ نے المسند (2/61) میں، اور مشکوٰۃ (1/196) حدیث: 2257 میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی:
"تمہارا یہ ہاتھ اٹھانا بدعت ہے۔ رسولؐ نے اس سے زیادہ نہیں بڑھایا یعنی سینے تک۔”
➋ دعا مانگنے کی صحیح ہتھیلی کی حالت
امام ابو داود نے 1/278، حدیث: 1486 میں مالک بن یسار السکوفی ثم الوفی سے روایت کیا:
"جب تم اللہ تعالیٰ سے مانگو تو ہتھیلیوں کے ساتھ مانگو، ہاتھوں کی پشت پھیلا کر مت مانگو۔”
سند اس کی صحیح ہے۔
➌ ہاتھوں کی ظاہری و باطنی کیفیت
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"میں نے رسولؐ کو دعا فرماتے دیکھا، آپ دونوں ہتھیلیوں کے ظاہر و باطن کے ساتھ ایسے دعا کرتے تھے۔”
صحیح ابی داود میں ایک اور روایت ہے:
"ہتھیلیوں کے ظاہر کو منہ کے سامنے کرتے اور باطن کو زمین کی طرف کرتے۔” (حدیث: 1487)
➍ کندھوں تک ہاتھ اٹھانا
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"مانگنے کے لیے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر تک اٹھائیں، اور استغفار کے لیے انگلی سے اشارہ کریں۔”
"اور ابتھال کے لیے دونوں ہاتھ پھیلائیں۔”
"اور ابتھال اس طرح ہے، دونوں ہاتھ اٹھائے اور ان کی پشتوں کو منہ کے سامنے کیا۔”
ان روایات کو امام ابو داود نے تین سندوں سے روایت کیا ہے (1/279، مشکوٰۃ 1/196، حدیث: 2256)
➎ دونوں انگلیاں اٹھانا
سہیل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت:
"نبیؐ دونوں انگلیاں کندھوں کے برابر اٹھاتے اور دعا کرتے تھے۔”
مشکوٰۃ (1/196) الدعوات الکبیر سے
➏ بغل کی سفیدی دکھائی دیتی
انس رضی اللہ عنہ سے روایت:
"رسولؐ دعا میں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ آپ کی بغل کی سفیدی دیکھی جاتی۔”
مشکوٰۃ (1/196)، حدیث: 2253
ان احادیث سے حاصل ہونے والے مسائل
◈ سنت طریقہ یہ ہے کہ دعا میں دونوں ہاتھ سینے تک اٹھائے جائیں۔
◈ دعا کرتے وقت ہتھیلیوں کا رخ اوپر کی طرف ہو، اور کبھی کبھی ابتھال (یعنی عاجزی کی حالت) میں اس کے برعکس بھی جائز ہے، خاص طور پر نماز استسقاء میں۔
◈ استغفار کے وقت صرف ایک انگلی سے اشارہ کرنا کافی ہے، جو عمل آج کل عام طور پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
◈ رفع الیدین کی نفی پر مبنی احادیث تاویل شدہ ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے رجوع کریں:
تحفۃ الاحوذی
المرقاۃ (5/46-47)
◈ دعا کے بعد ہاتھ چہرے پر پھیرنے کی تحقیق ان شاء اللہ "مسئلہ نمبر 118” میں آئے گی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب