لبرل ازم کا بنیادی نظریہ
لبرل ازم کا بنیادی نظریہ یہ ہے کہ ہر فرد اپنے جسم کا خود مالک ہے اور اسے اپنی مرضی کے مطابق چلانے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ اس اختیار کا احترام دوسروں پر واجب قرار دیا جاتا ہے، لیکن اس اصول میں تضادات بھی نمایاں ہیں۔
کم عمری میں قانونی حیثیت کا فقدان
قانونی طور پر 18 سال سے کم عمر فرد کی مرضی کو تسلیم نہیں کیا جاتا، لہٰذا اگر کوئی کم عمر بچی جنسی تعلق پر رضا مندی دے، تو بھی یہ قانوناً قابل قبول نہیں ہوگا، چاہے اس کے والدین بھی اجازت دے دیں۔ لیکن اگر وہی بچی حمل سے ہو جائے، تو اس کے اسقاطِ حمل کے لیے اس کی مرضی کو قانونی تسلیم کر لیا جاتا ہے، خواہ والدین اس کی اجازت نہ بھی دیں۔ یہاں میڈیکل سائنس اس فیصلے کو سہارا فراہم کرتی ہے، تاکہ شیطانی منصوبے متاثر نہ ہوں۔
جنس کی تبدیلی اور میڈیکل سائنس کی منافقت
اگر کوئی بچہ یا بچی اپنی پیدائشی جنس سے مطمئن نہ ہو اور مخالف جنس بننے کی خواہش کرے، تو اس کی مرضی کو قانونی حیثیت حاصل ہو جاتی ہے۔ میڈیکل سائنس نہ صرف ایسے بچوں کی بلوغت کو ہارمونز کے ذریعے روک دیتی ہے بلکہ 18 سال کی عمر کے بعد ان کی سرجری بھی کر دی جاتی ہے تاکہ وہ مکمل طور پر دوسری جنس میں "بدل” سکیں۔ اس عمل کو "نفسیاتی دباؤ” سے بچانے کا جواز دیا جاتا ہے، جبکہ حقیقت میں یہ ان کے ہارمونز اور جسم کے ساتھ بھیانک کھلواڑ کے مترادف ہے۔
جسمانی اور معاشرتی نتائج
◄ ایک صحت مند لڑکی کو لڑکا بنا دیا جاتا ہے، جو کبھی ماں نہیں بن سکے گی۔
◄ ایک نوجوان مرد کو عورت میں تبدیل کر دیا جاتا ہے، جو کبھی حقیقی معنوں میں باپ بننے کے قابل نہیں ہوگا۔
◄ یہ سب آزادی کے نام پر کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی ایک سازش ہے۔
سیکس فری سوسائٹی کا قیام
اس پورے کھیل کا حتمی مقصد ایک ایسی معاشرت تخلیق کرنا ہے، جہاں جنس کی کوئی مستقل شناخت نہ ہو اور ہر فرد کسی بھی دوسرے فرد کے ساتھ تعلقات قائم کر سکے۔ مغربی ممالک خاص طور پر ہالینڈ میں اس نظریے پر تجربے کیے جا رہے ہیں۔ اگر بچے پیدا ہو جائیں، تو ان کی ذمہ داری حکومت لے گی، جیسا کہ چین جیسے آمرانہ نظام میں دیکھا جا سکتا ہے۔
شیطانی ایجنڈا اور عالمی تسلط
یہ دجالی تہذیب دراصل ایک عالمی شیطانی نظام کی تیاری کر رہی ہے، جہاں چند سرمایہ دار اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، کرپٹو کرنسی، اور روبوٹس کا سہارا لیں گے۔
لیکن یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے، اگر واقعی ان کے خیال کے مطابق کوئی خدا نہ ہو۔ اگر خدا کا وجود ہے، تو پھر وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ کا نظارہ بھی یقینی ہے۔