خواتین کی نماز جنازہ میں شرکت کا حکم
تحریر: عمران ایوب لاہوری

خواتین کی نماز جنازہ میں شرکت

خواتین نماز جنازہ میں شریک ہو سکتی ہیں لیکن جنازے کے پیچھے چل کے جانا ان کے لیے جائز نہیں جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے مسجد میں حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ پڑھی ۔
[مسلم: 973 ، كتاب الجنائز: باب الصلاة على الجنازه فى المسجد ، أبو داود: 3189 ، ترمذي: 1033 ، نسائي: 68/4 ، ابن ماجة: 1518 ، مؤطا: 229/1 ، شرح معاني الاثار: 492/1]
(ابن بازؒ ) خواتین کے لیے نماز جنازہ میں شرکت ثابت تو ہے لیکن وہ جنازوں کی تدفین کے لیے نہیں چلیں گی کیونکہ اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے ۔
[الفتاوى الإسلامية: 18/2]
جیسا کہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے مروی روایت میں ہے کہ :
نهينا عن اتباع الجنائز ولم يعزم علينا
”ہمیں (یعنی عورتوں کو ) جنازے کے ساتھ چلنے سے منع کیا گیا مگر تاکید سے منع نہیں ہوا۔“
[بخاري: 63 ، ابن ماجة: 487/1 ، أحمد: 408/6 ، بيهقى: 77/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1