خواب کی پیچیدگی یا عجیب و غریب خواب کا حل :
امام مناوی رحمہ اللہ نے ”الفیہ ابن الوردی“ کی تشریح میں بیان کیا ہے کہ
اگر خواب شروع سے آخر تک واضح ہو جائے، تو اس کی تعبیر کرنا آسان ہوتا ہے، اگر کچھ حصہ سمجھ میں آ رہا ہو اور کچھ حصہ اشکال کی زد میں ہو تو جس قدر معلوم ہو رہا ہو اس کی تعبیر کر دی جائے اور باقی کو جدا جدا کر کے جستجو کے بعد تعبیر کیا جائے۔ اگر اس
کے مختلف اجزاء سمجھ میں آ جائیں تو ان اجزاء کی باہمی مناسبت سے راہنمائی لے کر اس کی گہرائی میں جا کر تعبیر اخذ کریں۔“
اگر خواب اس قدر عجیب و غریب ہو کہ ایسی صورت حال بھی درپیش نہ ہوئی ہو، تو اس کی تعبیر میں جلد بازی اور جسارت نہ کی جائے، بلکہ اس کے انجام کے سامنے آنے تک توقف اختیار کیا جائے۔
فن تعبیر میں مہارت حاصل کرنے کے لیے آخری بات یہ کہوں گا کہ تعبیر کرنے والے ان کے اصول و قواعد، ان کی توجیہات اور قرآن و سنت کی روشنی میں یا پھر ناموں اور مختلف باتوں کی روشنی میں حاصل ہونے والی راہنمائی کو مختلف زاویوں سے دیکھیں اور ان بنیادوں کو ایک دوسرے سے ملا کر کوئی واضح بات اخذ کرنے کی کوشش کریں۔
اب ہم اللہ تعالیٰٰ کی تو فیق کے ساتھ تعبیر خواب کی ڈکشنری کا آغاز کرتے ہیں۔