خدا کی عبادت کی اہمیت اور ہماری ذمہ داری
تحریر: ڈاکٹر زاہد مغل

تعظیم اور داد دینے کی انسانی فطرت

جب ہم کسی کھلاڑی، کارنامے یا جذباتی تقریر سے متاثر ہوتے ہیں تو ہم بےساختہ ان کی تعریف کرتے ہیں، تالیاں بجاتے ہیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ انسانی فطرت ہے کہ ہم کسی بھی عظیم کام یا شاندار چیز کو سراہتے ہیں۔
اب اگر یہی اصول ہم کائنات کے خالق پر لاگو کریں، تو کیا یہ ضروری نہیں کہ ہم اپنے رب کی تعریف کریں، جو ہر لمحے اور ہر چیز کا خالق ہے؟

کائنات کی حیرت انگیزی

کائنات میں اربوں کہکشائیں، ستارے اور سیارے موجود ہیں۔
انسان کا شعور، عقل اور غیرمعمولی تخلیقی صلاحیت بھی اسی کا عطا کردہ ہے۔
اگر ہم ہر چیز کی عظمت کو محسوس کرتے ہیں تو پھر خدا کی عظمت کو ماننا ہماری ذمہ داری بن جاتی ہے۔
جیسا کہ قرآن کہتا ہے:
"يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ”
"اے انسان! تجھے اپنے ربِ کریم کے بارے میں کس چیز نے دھوکے میں ڈال دیا؟”
(سورۃ الانفطار، آیت 6)

خدا کی عبادت کی اہمیت

1. خدا کی عبادت اس کا بنیادی حق ہے

خدا کی ذات عبادت کے لائق ہے، کیونکہ وہی ہر کمال کا مالک ہے۔
جیسا کہ قرآن کہتا ہے:
"إِنَّنِي أَنَا اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدْنِي”
"بے شک میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا کوئی معبود نہیں، پس میری عبادت کرو۔”
(سورۃ طٰہٰ، آیت 14)
خدا کی صفات جیسے "الودود” (بہت محبت کرنے والا)، "الرحمن” اور "الحکیم” اس بات کی ضمانت ہیں کہ وہ حمد و ثنا کا حقدار ہے۔

2. خدا ہر چیز کا خالق اور مالک ہے

کائنات اور اس میں موجود ہر شے خدا کے پیدا کردہ ہیں۔
قرآن کہتا ہے:
"هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُمْ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا”
"وہی ہے جس نے تمہارے لیے زمین کی تمام چیزیں پیدا کیں۔”
(سورۃ البقرہ، آیت 29)
انسان کی موجودگی، زندگی اور بقا سب خدا کی عنایت کا نتیجہ ہیں۔

3. خدا کی نعمتوں کا شکر

خدا کی نعمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ انہیں شمار کرنا ممکن نہیں:
"وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَتَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا”
(سورۃ ابراہیم، آیت 34)
ہماری ہر سانس، دل کی دھڑکن اور زندگی کا ہر لمحہ خدا کی رحمت کا مظہر ہے۔

4. آزاد غلام بننے کی حقیقت

اگر ہم خدا کی عبادت نہ کریں تو ہم اپنی خواہشات، مادہ پرستی یا دوسروں کے غلام بن جاتے ہیں۔
قرآن کہتا ہے:
"أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ”
"تو کیا تم نے اُس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو اپنا معبود بنا لیا؟”
(سورۃ الفرقان، آیت 43)

خدا کو ہماری عبادت کی ضرورت نہیں

خدا بےنیاز ہے اور ہماری عبادت سے اس کی شان میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا:
"مَن جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنِ الْعَالَمِينَ”
(سورۃ العنکبوت، آیت 6)
ہماری عبادت درحقیقت ہمارے لیے فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ روحانی اور جسمانی سکون عطا کرتی ہے۔

خدا نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے کیوں پیدا کیا؟

1. بھلائی کا راستہ

خدا کی عبادت کرنے سے ہم اس کی رحمت کے حقدار بنتے ہیں۔
خدا نے ہمیں اس لیے پیدا کیا تاکہ ہم جنت میں داخل ہو سکیں اور اس کی رضا حاصل کریں۔

2. صفات کا اظہار

خدا کی صفات جیسے "الودود”, "العادل”, اور "الخالق” اس کے اظہار کا تقاضا کرتی ہیں۔
جس طرح ایک آرٹسٹ اپنی تخلیق سے اپنی صلاحیت ظاہر کرتا ہے، اسی طرح خدا کی عبادت اس کی صفات کا اظہار ہے۔

عبادت کا اصل مقصد

عبادت کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے وجود کا مقصد سمجھیں اور خدا کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کریں۔
خدا کی عبادت کرنے سے ہم دوسرے جھوٹے خداؤں یا مادیت پرستی سے آزاد ہو جاتے ہیں۔
علامہ اقبال کے الفاظ میں:

"یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدوں سے دیتا ہے آدمی کو نجات”

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے