حمل کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا بعد میں روزے رکھے کیا درست کیا؟
سوال : میں ماہ رمضان میں حمل سے تھی اس کی وجہ سے میں نے صوم نہیں رکھا اور اس کے بدلے ایک مہینہ کا پورا صوم ایک ایک دن ناغہ کر کے دو مہینے تک رکھا اور کوئی صدقہ نہیں دیا۔ تو کیا اس میں کوئی ایسی چیز ہے جس کی وجہ سے مجھ پر صدقہ واجب ہے ؟
جواب : اگر حاملہ عورت کو صوم کی وجہ سے اپنے یا اپنے پیٹ کے بچہ پر کوئی خوف ہو تو وہ صوم نہ رکھے۔ بعد میں اس پر صرف ان دنوں کی قضا واجب ہے۔ اس سلسلہ میں اس کا معاملہ مریض جیسا ہے جو صوم رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے۔ یا صوم سے اپنی ذات پر مضرت کا خوف محسوس کرتا ہے۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
وَمَنْ كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ [2-البقرة:185]
’’ اور جو بیمار ہو یا مسافر ہو تو اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے “۔
’’ اللجنۃ الدائمۃ “

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!