یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
حمل کو روکنے کے لیے نس بندی کروانے کا حکم
سوال:
ایک عورت کی عمر تقریباً انتیس (29) سال ہو چکی ہے، اس نے دس اس بچوں کو جنم دیا ہے اور دسویں بچے کی پیدائش پر اس کا مانع حمل آپریشن کر دیا گیا، آپریشن سے پہلے اس کے خاوند سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی بیوی کی نس بندی کروا دے، کیونکہ وہ اپنی خرابی صحت کی بنا پر مزید بچے پیدا نہیں کر سکتی، اور اگر وہ حمل کو روکنے کے لیے مانع حمل گولیاں استعمال کرے گی تو وہ بھی اس کی صحت خراب کرنے کا باعث بنیں گی، لہٰذا اس خاوند نے مذکورہ (نص بندی کا) آپریشن کرنے کی اجازت دے دی، تو کیا وہ دونوں میاں بیوی ایسا کرنے میں گناہ گار ہوں گے؟
جواب:
جب ڈاکٹروں نے تحقیق کے بعد یہ فیصلہ دیا کہ عورت کا مزید بچے پیدا کرنا ضرر رساں ہے تو خاوند کی اجازت سے مذکورہ آپریشن کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ)