حسن اخلاق کی فضیلت اور اس کا مقام
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

« باب ماجاء فى حسن الخلق »
حسن اخلاق کا بیان

❀ «عن أبى هرير رضى الله عنه قال رسول صلى الله عليه وسلم : إنما بعثت لأتمم مكارم الأخلاق.» [حسن: رواه أحمد 8952، والبخاري فى الأدب المفرد 273]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں مکارم اخلاق کی تکمیل ہی کے لیے بھیجا گیا ہوں۔“

❀ «عن أبى هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن الله لا ينظر إلى صوركم و أموالكم ولكن ينظر إلى قلوبكم و أعمالكم. » [صحيح: رواه مسلم 2564 : 34]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : ”یقیناً اللہ تمہاری صورتوں اور مالوں کو نہیں دیکھتا، لیکن وہ تمھارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے۔“

❀ «عن ابي امامة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: انا زعيم ببيت فى ربض الجنة لمن ترك المراء، وإن كان محقا، وببيت فى وسط الجنة لمن ترك الكذب، وإن كان مازحا، وببيت فى اعلى الجنة لمن حسن خلقه» [حسن: رواه أبو داود 4800]
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اس شخص کے لیے جنت کے کنارے ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں جو جھگڑے کو چھوڑ دیتا ہے چاہے وہ حق پر ہی کیوں نہ ہو، اور اس شخص کے لیے جنت کے ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں جو مذاق میں بھی جھوٹ نہ بولے، اور جو حسن اخلاق کا حامل ہو، اس کے لیے جنت کے سب سے اونچے مقام پر ایک گھر کا ضامن ہوں۔“

❀ «عن عبدالله بن عمرو بن العاص قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول إن المسلم المسدد ليدرك درجة الصوام القوام بآيات الله عزوجل لكرم ضربيته وحسن خلقه» [حسن: رواه أحمد 7052]
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہونے سنا: ”یقیناً درست زبان رکھنے والا مسلمان اپنی کریمانہ خصلت اور حسن اخلاق کی وجہ سے خوب روزہ رکھنے والوں، بکثرت آیات الہٰی کے ساتھ تہجد کا اہتمام کرنے والوں کے مرتبہ کو پالے گا۔“

❀ «عن أبى هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن الرجل ليدرك خلقه درجة القائم بالليل» [حسن: رواه البخاري فى الأدب المفرد 284]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً آدمی اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے قیام اللیل (یعنی تہجد کا اہتمام) کرنے والے کے درجے کو پا لیتا ہے۔“

❀ «عن أبى الدرداء عن النبى صلى الله عليه وسلم قال: مامن شيء اثقل فى الميزان من حسن الخلق . » [صحيح رواه أبوداود 4799، وأحمد 27517، وصححه ابن حبان 481]
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(قیامت کے دن) ترازو میں حسن اخلاق سے بھاری کوئی چیز نہیں ہو گی۔“

❀ «عن أبى هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم . إنكم لا تسعون الناس بأموالكم ولكن ليسعهم منكم بسط الوجه و حسن الخلق» [
حسن : رواه البزار 9651، وابن أبى الدنيا فى التواضع والخمول 190]

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً تم لوگ اپنا مال خرچ کر کے لوگوں (کا دل نہیں جیت سکتے اور ان) کو خوش نہیں کر سکتے، لیکن تم ان کا دل خندہ پیشانی اور حسن اخلاق سے جیت سکتے ہو۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے