جنات سے بچاؤ کے لیے بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز رکھنا
تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : جنات سے بچاؤ کے لیے بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز رکھنا کیسا ہے ؟
جواب : یہ عملی طور پر درست نہیں اور شرعی طور پر اس کی کوئی صحیح بنیاد موجود نہیں۔ شرعی طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شیطان کے شر سے بچانے کے لیے دم کیا جائے، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کو دم کیا کرتے تھے۔
صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دم کے لیے یہ کلمات کہتے :
أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَّهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ [بخاري، كتاب أحاديث الأنبياء : باب قول الله تعالىٰ وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا 3371 ]
”میں ہر شیطان، ہر زہریلے کیڑے اور ہر نظرِ بد سے اللہ کے تمام کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔ “
یا بچوں کی حفاظت کے لئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے۔ بچوں کے پاس چھری، چاقو یا لوہے وغیرہ کی کوئی چیز اس اعتقاد سے رکھنا کہ یہ انہیں شیطانی چالوں سے محفوظ رکھے گی تو یہ ناجائز ہے۔ اللہ تعالیٰ صحیح عمل کی توفیق بخشے۔ (آمین ! )

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے