سوال:
اگر کوئی شخص خطبہ جمعہ کے دوران مسجد میں پہنچے تو کیا اسے جمعہ کا مکمل ثواب ملے گا یا صرف ظہر کی نماز کا ثواب حاصل ہوگا؟ اور اگر کوئی خطیب سختی سے کہے کہ اسے جمعہ کا کوئی ثواب نہیں ملے گا بلکہ صرف ظہر کا ثواب ہوگا، تو کیا یہ رویہ درست ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
یہ رویہ بالکل غلط ہے۔ جس شیخ نے یہ بات کی ہے، انہیں اپنی بات پر غور کرنا چاہیے۔ اس مسئلے پر ایک حدیث سے رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے:
حدیث مبارکہ:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ وَقَفَتْ الْمَلَائِكَةُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ يَكْتُبُونَ الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ وَمَثَلُ الْمُهَجِّرِ كَمَثَلِ الَّذِي يُهْدِي بَدَنَةً ثُمَّ كَالَّذِي يُهْدِي بَقَرَةً ثُمَّ كَبْشًا ثُمَّ دَجَاجَةً ثُمَّ بَيْضَةً فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ طَوَوْا صُحُفَهُمْ وَيَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ”
(صحیح بخاری: 929)
’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر آنے والوں کے نام لکھتے ہیں، سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی دینے والے کی طرح، پھر مینڈھے کی قربانی کا ثواب رہتا ہے۔ اس کے بعد مرغی کا، اور پھر انڈے کا۔ لیکن جب امام (خطبہ دینے کے لیے) باہر آجاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے رجسٹر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔‘‘
وضاحت:
اس روایت میں جو مخصوص گھڑیاں یا وقت کا ذکر کیا گیا ہے، اس کا تعلق ایک پورے ٹائم پیریڈ سے ہے، نہ کہ سیکنڈ یا لمحوں پر مبنی وقت سے۔
خطبے کے دوران آنے والے شخص کو بھی وہی جمعہ کا ثواب ملے گا جو اس کے مقدر میں لکھا ہوا ہے۔
البتہ، فرشتے خطبہ شروع ہونے کے بعد نام لکھنا بند کر دیتے ہیں، اس لیے ابتدائی وقت میں آنے والے کو اضافی فضیلت حاصل ہوتی ہے۔
خطیب کے سخت رویے کی اصلاح:
کسی داعی یا خطیب کو حکمت، تحمل، اور صبر سے کام لینا چاہیے۔
یہ کہنا کہ خطبے کے دوران آنے والے شخص کو صرف ظہر کا ثواب ملے گا، بدظنی اور بدگمانی پیدا کرنے والی بات ہے، جو قطعاً درست نہیں ہے۔
ہر شخص کو جمعہ کا وہی ثواب ملے گا جو اللہ نے اس کے مقدر میں لکھا ہے، خواہ وہ خطبے کے دوران پہنچے یا اس سے پہلے۔
لوگوں کو سخت الفاظ سے بدظن کرنے کے بجائے انہیں حکمت اور نرمی سے ترغیب دینا چاہیے۔
نتیجہ:
جو شخص خطبہ جمعہ کے دوران آتا ہے، اسے جمعہ کا ثواب ملے گا۔ یہ کہنا کہ اسے صرف ظہر کی نماز کا ثواب ہوگا، درست نہیں ہے۔ فضائل کے حوالے سے خطبے سے پہلے آنے والوں کو زیادہ ثواب ملتا ہے، مگر خطبے کے دوران آنے والے کو بھی محروم قرار دینا غیر مناسب اور غیر علمی رویہ ہے۔