جادو اور شرکیہ تعویذات کی تاثیر – اسلامی عقیدے کی روشنی میں
سوال:
کیا شرکی تعویذ اور وہ تعویذات جن میں شیطان یا جنات سے مدد مانگنے جیسے کفریہ کلمات ہوں، نفع یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟
الجواب:
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی عقیدہ: نفع و نقصان صرف اللہ کے اختیار میں
سب سے پہلے ایک مسلمان پر یہ عقیدہ رکھنا فرض ہے کہ:
نفع و نقصان صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔
اللہ کے سوا چاہے کوئی امیر ہو یا فقیر، اولیاء اللہ ہوں یا اعداء اللہ، کسی کو بھی نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں۔
پوری کائنات میں صرف اللہ تعالیٰ کی مشیئت اور تصرف جاری ہے۔
نبی کریم ﷺ کی وصیت: اللہ کا حکم ہی نافذ ہوتا ہے
نبی کریم ﷺ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کو وصیت فرماتے ہوئے فرمایا:
اگر ساری امت جمع ہو جائے کہ تجھے نقصان پہنچائے، تو وہ تجھے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی مگر وہی جو اللہ تعالیٰ نے تیرے حق میں لکھ دیا ہو۔ قلم اٹھا لیے گئے ہیں اور صحیفے خشک ہو چکے ہیں۔
اللہ کی مشیئت: ضرر و نفع میں اس کا اذن ضروری ہے
یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بعض اشیاء میں ضرر (نقصان) پیدا فرمایا ہے، اگرچہ وہ اس کی رضا کے خلاف ہو۔
اسی طرح بعض اشیاء میں نفع بھی رکھا ہے، لیکن اس کا اثر اللہ کے اذن کے بغیر ممکن نہیں۔
جادو اور تعویذات کی تاثیر: اللہ کے اذن سے مشروط
اللہ تعالیٰ نے جادو اور شرکی تعویذوں میں کچھ تاثیر رکھی ہے:
مگر یہ تاثیر بھی صرف اللہ کے حکم اور اذن سے اثر انداز ہوتی ہے۔
جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اور نبی کریم ﷺ نے اپنی سنتوں میں وضاحت سے بیان فرمایا ہے۔
کائنات میں اسباب کا نظام: مگر خالق اللہ ہی ہے
اللہ تعالیٰ نے مختلف اشیاء میں مخصوص اثرات رکھے ہیں:
◈ کھانے میں بھوک مٹانے کا اثر
◈ پانی میں پیاس بجھانے کا اثر
◈ نکاح میں اولاد کا پیدا ہونا
لیکن ان تمام اسباب کا خالق صرف اللہ تعالیٰ ہے۔
اللہ کا ارادہ اور اس کی رضا ہمیشہ ایک نہیں ہوتے:
بعض چیزوں کا اللہ ارادہ کرتا ہے لیکن وہ پسندیدہ نہیں ہوتیں (مثلاً: جادو، تعویذات وغیرہ)
اور بعض چیزیں پسندیدہ ہوتی ہیں لیکن اللہ ان کا ارادہ نہیں کرتا، جیسے کسی کافر کا ایمان لانا۔
ارادہ کونی اور ارادہ دینی کا فرق:
اللہ تعالیٰ کے دو طرح کے ارادے ہیں:
➊ ارادہ کونی (کائناتی ارادہ): جو کسی چیز کے واقع ہونے سے متعلق ہے، چاہے وہ اللہ کو پسند ہو یا نہ ہو۔
➋ ارادہ دینی (شرعی ارادہ): جو اللہ کی پسندیدہ چیزوں سے متعلق ہے، جیسے ایمان، تقویٰ، عدل وغیرہ۔
تفصیل کے لیے دیکھیں:
شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ کی کتاب "الفرقان”
خلاصہ کلام:
جادو اور شرکیہ، کفریہ تعویذات میں کچھ اثر ہوتا ہے لیکن یہ صرف اللہ کے اذن سے نقصان یا نفع پہنچا سکتے ہیں۔
ان تعویذات کا اثر نہ مستقل ہے، نہ خودمختار – بلکہ اللہ کے طے کردہ نظام کے تحت محدود ہے۔
عقیدے کی پختگی یہ ہے کہ مسلمان ہر حال میں نفع و نقصان کا مختار صرف اللہ تعالیٰ کو سمجھے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب