تحریر: عمران ایوب لاہوری
تین راتوں سے کم میں قرآن ختم کرنا درست نہیں
جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ :
لا يفقه من قراء القرآن فى أقل من ثلاث
”ایسا شخص سمجھدار نہیں ہے جس نے تین راتوں سے کم میں مکمل قرآن پڑھا۔“
[صحيح: صحيح أبو داود: 1239 ، كتاب الصلاة: باب فى كم يقرأ القرآن ، أبو داود: 1390 ، 1394]
اس مسئلے میں مزید تفصیل کے لیے محلي ابن حزم کا مطالعہ مفید ہے۔
[المحلى بالآثار: 96/2 ، 97]