سوال
شرعی حدود میں کمی بیشی نہیں کی جا سکتی، جبکہ تعزیراتی سزاؤں میں حاکم وقت کو اختیار حاصل ہوتا ہے۔ کیا اس اختیار کی بنیاد پر ایک ہی جرم پر مختلف سزائیں دی جا سکتی ہیں؟
قتل کے معاملے میں شرعی حد قصاص، معافی یا دیت مقرر ہے، لیکن ہماری عدالتیں سزائے موت کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کرتی ہیں یا سزا پر عمل درآمد میں تاخیر کرتی ہیں۔ کیا یہ درست ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
جہاں تک میرا علم ہے، بڑی سزا کے ساتھ مالی جرمانہ بعض ضمنی وجوہات کی بنا پر کیا جاتا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے کسی وکیل سے رجوع کرنا بہتر ہوگا۔