ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1
سوال
کیا مجبوری کے حالات میں تبلیغی امام کے پیچھے نماز اور جمعہ ادا کرنا شرعی طور پر جائز ہے؟
جواب
اگر آپ کے مشاہدے کے مطابق تبلیغی امام مشرک نہیں ہیں، تو ایسی صورت میں آپ کی نماز اور جمعہ ان شاء اللہ درست ہیں۔ مجبوری کے تحت آپ کو اسی امام کے پیچھے نماز باجماعت ادا کر لینی چاہئے۔
وضاحت
- شرعی اعتبار سے جماعت کے ساتھ نماز کی اہمیت: جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا اسلام میں نہایت اہم ہے۔ اگر قریب کوئی اہل حدیث مسجد نہ ہو اور وقت یا حالات کی تنگی ہو تو ایسے حالات میں تبلیغی امام کے پیچھے نماز ادا کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ ان کے عقائد میں شرک کا شبہ نہ ہو۔
- جمعہ کے لیے تبلیغی امام کے پیچھے نماز: شرعی حکم کے مطابق، اگر کسی امام کے پیچھے نماز اور جمعہ ادا کرنے میں عقائد کی واضح خرابی نہ ہو تو جمعہ اور نماز ادا ہو جاتی ہے۔
- مجبوری کے حالات: مجبوری میں شریعت آسانی فراہم کرتی ہے۔ اگر مسجد تک پہنچنا مشکل ہو، ٹرانسپورٹ کا انتظام نہ ہو یا وقت کی کمی ہو تو اس صورت میں قریبی مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے۔
نتیجہ
آپ کو اپنے حالات کے مطابق قریبی مسجد میں تبلیغی امام کے پیچھے نماز اور جمعہ ادا کر لینا چاہیے، اور ان شاء اللہ یہ نماز شرعی طور پر قبول ہوگی، بشرطیکہ امام شرک جیسے واضح گناہ میں ملوث نہ ہو۔