عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةَ أَحَدِكُمْ إِذَا أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”اللہ تم میں سے کسی ایسے شخص کی نماز قبول نہیں کرتے جب کہ اس کا وضو ٹوٹ جاتا ہے یہاں تک کہ وہ وضو کرے “۔ [متفق عليه]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا کے حوالے سے دو قبروں والی حدیث پہلے گذر چکی ہے ۔
تحقیق و تخریج : بخاری: 6954 ، مسلم : 225
فوائد :
➊ بغیر طہارت کے نماز قبول نہیں ہوتی ۔
➋ نماز کے دوران اگر وضو ٹوٹ جائے تو وضو دوبارہ کر لینا چاہیے ۔
➌ نماز کو قبول کرنا نہ کرنا اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے انسان کے اختیار میں نہیں ہے کہ وہ اندازے لگائے انسان کا کام یہ ہے کہ وہ طہارت کاملہ کو اپنائے اور سنت کے مطابق صحیح صحیح نماز ادا کرے ۔
➍ نماز کے دوران یا حالت وضو میں ہوا خارج ہو جائے تو کوئی حرج نہیں وضو دوبارہ کیا جا سکتا ہے یہ اچانک حالت پیدا ہوتی ہے اس لیے اس کو ”حدث“ کہتے ہیں ۔
➎ اس سے یہ بھی پتہ چلا کہ ہوا کا خروج ایسی قبیح حرکت نہیں ہے جس پر رب جلیل ناراضگی کا اظہار کرتے ہوں البتہ طہارت جسمانی پر اس کا اثر پڑتا ہے۔