برسی منانا کیسا ہے؟
شمارہ السنہ جہلم

جواب: برسی منانا بدعت اور قبیح فعل ہے ۔ برسی کے موقع پر بے شمار بدعات وخرافات کا ارتکاب کیا جاتا ہے ۔ نیز یہ عمل شرعاً بے اصل ہے ۔ اللہ کا فرمان ہے:
﴿أمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَن بِهِ اللهُ وَلَوْ لَا كَلِمَةُ الفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ [الشورى: ٢۱]
”کیا ان کے ایسے شریک ہیں ، جو انہیں شریعت گھڑ کر دیتے ہیں ، جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی ۔ فیصلہ کی بات نہ ہوتی ، تو ان کا کام تمام کر دیا جاتا ، نیز ظالموں کے لیے درد ناک عذاب ہے ۔ “
یہ لوگوں کا گھڑا ہوا دین ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت میں یہ سب کچھ کیا جاتا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ گرامی ہے:
من عمل عملا ليس عليه أمرنا فهو رة
”ایسا عمل جس پر مہر نبوی ثبت نہ ہو ، وہ مرد و دو باطل ہے ۔ “ [صحيح مسلم: 1718]
صحابہ کرام اور اسلاف امت اس عمل سے ناواقف تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو ان کی پیروی کا حکم دیا ہے ۔
﴿أُولئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهُ﴾ [الأنعام: ٩٠]
”اللہ کے ہدایت یافتہ بندے یہی ہیں ، لہٰذا انہی کی اقتدا کریں ۔ “
——————

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!